عالمی خبریں

یوکرین اور روس کے درمیان تازہ جھڑپیں، کیف پر ڈرون حملے کو پسپا کرنے کا دعویٰ، روس میں بچہ جان بحق

یوکرین نے کیف پر روس کے ڈرون حملے کو ناکام بنا دیا، جبکہ روس نے یوکرین کے حملے میں ایک بچہ ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا۔ روس نے 70 سے زائد یوکرائنی ڈرونز کو مار گرایا اور ماسکو میں پروازیں معطل کر دی گئیں

<div class="paragraphs"><p>ماسکو میں نقصان زدہ عمارت / Getty Images</p></div>

ماسکو میں نقصان زدہ عمارت / Getty Images

 
TATYANA MAKEYEVA

ماسکو / کیف: یوکرین نے منگل کی صبح دارالحکومت کیف پر روس کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے کو پسپا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ راجدھانی کیف کی فوجی انتظامیہ نے اس کامیابی کی اطلاع ٹیلی گرام ایپلی کیشن پر دی۔ اس سے قبل روسی حکام نے اطلاع دی تھی کہ یوکرین کے ایک حملے میں روسی علاقے میں ایک بچہ ہلاک ہو گیا۔ روسی حکام نے بتایا کہ روسی فضائی دفاع نے رات کے وقت 70 سے زیادہ یوکرائنی ڈرونز کو مار گرایا۔

Published: undefined

ماسکو ریجن کے گورنر آندرے ووروبیوف نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ راجدھانی روس کے جنوب مشرقی مضافات میں واقع رامینسکوئے میں ایک رہائشی عمارت پر ڈرون حملے کے بعد ایک 9 سالہ بچہ ہلاک ہو گیا۔ مقامی حکام نے مزید کہا کہ روسی فضائی دفاعی یونٹس نے یوکرین کی طرف سے ماسکو کو نشانہ بنانے والے کم از کم 7 ڈرونز کو تباہ کر دیا، جبکہ یوکرین کی سرحد کے قریب برائنسک کے علاقے پر 59 ڈرون مار گرائے گئے۔

Published: undefined

روسی خبر رساں ایجنسیوں نے بتایا کہ تولا کے علاقے میں تباہ شدہ ڈرون کا ملبہ ایندھن اور توانائی کی تنصیبات پر گرا، تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مزید برآں، روسی ’شاٹ‘ اور ’بازا‘ ٹیلی گرام چینلز، جو روسی سیکورٹی سروسز کے قریب سمجھے جاتے ہیں، نے اطلاع دی کہ ماسکو کے دو ہوائی اڈوں پر پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔

Published: undefined

یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ نے دونوں ممالک میں سنگین انسانی اور انفرا اسٹرکچر نقصانات کا باعث بنی ہے۔ روس اور یوکرین دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف متواتر حملے اور جوابی کارروائیاں کی ہیں، جس سے دونوں ممالک کی شہری آبادیوں پر بھی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ماسکو اور کیف کے درمیان اس جنگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دونوں طرف کے شہریوں کو روزمرہ زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined