انقرہ: صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور یہ عمل کب شروع ہوگا اس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا ہے۔ قبل ازیں، ملک میں آئندہ صدارتی انتخابات کے دوسرے دور میں طیب اردگان کے حریف، کمال کلیک دار اوغلو نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر وہ انتخاب جیت جاتے ہیں، تو وہ ان کے پاس دو سال کے اندر شامی پناہ گزینوں کو وطن واپس بھیجنے اور ملک میں غیرقانونی داخلے پر سختی کے ساتھ لگام لگانے کا منصوبہ ہے۔
Published: undefined
طیب اردگان نے ٹی آر ٹی ہیبرکے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "مہاجرین کی واپسی کے لیے جلد ہی ایک خاکہ تیار کیا جائے گا۔ یہ تجزیہ کیا جائے گا کہ ان کی واپسی کتنی جلد ہو سکتی ہے۔" انہوں نے کہا کہ چار لاکھ 50 ہزار شامی مہاجرین اپنے وطن واپس جا چکے ہیں اور ہم دس لاکھ شامی مہاجرین کو واپس بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ غورطلب ہے کہ ترک مائیگریشن ایجنسی نے جنوری میں کہا تھا کہ 35 لاکھ شامی پناہ گزین ترکی میں مقیم ہیں اور 2022 میں تقریباً 59 ہزار افراد بحفاظت شام واپس پہنچ چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز