واشنگٹن: امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں آیندہ ہفتے شروع ہونے والے ٹرائل سے قبل ان کے وکلا اور مواخذے کے منتظمین ڈیموکریٹک ارکان نے علیحدہ علیحدہ اپنے ابتدائی دلائل پیش کیے ہیں۔ ادھر، ٹرمپ نے مواخذے پر سماعت کے دوران گواہی دینے سے انکار کر دیا ہے۔
Published: undefined
خبر رساں اداروں کے مطابق گزشتہ روز سینیٹ میں ڈیموکریٹک پراسیکیوٹر نے سابق صدر کے خلاف 77 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی جس میں ٹرمپ پر مختلف الزامات عائد کیے گئے، تاہم سابق صدر کے وکلا نے ڈیموکریٹک ارکان کے الزامات مسترد کرتے ہوئے سینیٹ میں کارروائی کی آئینی حیثیت پر سوالات اٹھائے ہیں۔
Published: undefined
ٹرمپ کے اٹارنی کاسٹر جونیئر اور ڈیوڈ شوئن نے کانگریس (پارلیمنٹ) کے ایوان بالا کی استغاثہ کے خط کے جواب میں اطلاع دی ہے کہ ٹرمپ مواخذہ پر سماعت کے دوران گواہی نہیں دیں گے۔ کاسٹر جونیئر نے جمعرات کو خط کا جواب دیتے ہوئے لکھا ’’ہمیں آپ کے نئے تعلقات عامہ محکمہ کا خط ملا۔ ہمارے آئین کا استعمال کرنے کے لئے مبینہ طور پر مواخذے کی کارروائی کرنے کا کھیل کھیلنے کی کوشش کرنی بہت سنگین ہے‘‘۔
Published: undefined
سینیٹ میں 9 فروری کو سابق صدر ٹرمپ کے خلاف ٹرائل شروع ہو گا جس میں فریقین مکمل دلائل دیں گے۔ ڈیموکریٹک پراسیکیوٹرز نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹرمپ نے انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جو 6 جنوری کو بغاوت کا باعث بنا۔ سابق صدر کے نامناسب الفاظ اور اقدامات کی وجہ سے ان کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر یلغار کی جب وہاں جو بائیڈن کی انتخابات میں کامیابی کی توثیق کا عمل جاری تھا۔ چارج شیٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتخابی مہم کے دوران تواتر سے کہتے رہے کہ اگر وہ ناکام ہوئے تو یہ دھاندلی اور سازش کی وجہ سے ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined