واشنگٹن: عراق کی پارلیمنٹ نے ملک سے غیر ملکی فوجیوں کو واپس بھیجنے سےمتعلق تجویز پاس کئےجانے سے ناراض امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے عراق کے خلاف سخت پابندی عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے خصوصی جہاز ائرفورس ون میں نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’اگر عراق نے امریکی فوجیوں کو واپس جانے پر مجبور کیا تو ہم اس کے خلاف اتنی سخت پابندی عائد کریں گے جس کا اس نے اب تک کبھی سامنے نہیں کیا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
خلیج میں ہونے والے تناؤ کے پیش نظر عراق میں اتوار کو پارلیمنٹ کا خصوصی سیشن بلایا گیا تھا۔ اس دوران تجویز پاس کرکے حکومت سے امریکی قیادت میں اتحادی فوجوں سے امداد لینے کے معاہدے کو رد کرنے کےلئے حکومت سے اپیل کی گئی۔ عراق میں اس وقت تقریبا پانچ ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ یہ خاص طور سے مقامی سلامتی فورسیز کو تربیت دینے اور مشیر کا کردار ادا کرتے ہیں۔
Published: undefined
ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہمارا عراق میں ایک غیر معمولی اور قیمتی ائربیس ہے۔ اسے بنانے میں ہمارا اربوں ڈالرخرچ ہوا ہے۔ ہم اسے تب تک نہیں چھوڑنے جارہے ہیں جب تک وہ اس ائر بیس کےبدلے ہمیں پیسے نہیں دے دیتے ہیں۔ اگر انہوں نے ہمیں یہ ہوائی اڈے چھوڑنے کےلئےمجبور کیا تو ہم ان کے خلاف اس قدر سخت پابندی لگائیں گے جن کا اب تک انہوںنے سامنا نہیں کیا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ ٹرمپ کا اشارہ بلاد فوجی ٹھکانہ کی جانب ہے جو شمالی بغداد سے 50کلومیٹر دور ہے۔ ٹرمپ کے تازہ بیان سے خلیج میں تناؤ میں مزید اضافہ ہونے کے امکانات ہیں۔ اس سے پہلے عراق نے نیشنل سیکورٹی کونسل سے جمعہ کو امریکی حملے میں سلیمانی اور دیگر لوگوں کے مارے جانےکی سرکاری شکایت درج کرائی اور اس واقعہ کے لئے امریکہ کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹرمپ کی وارننگ سے پہلے عراق کی پارلیمنٹ نے غیر ملکی فوجیوں کو واپس بھیجنے کے بل کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ یہی نہیں عراقی پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کی قیادت والے بین الاقوامی اتحاد سے الگ ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined