واشنگٹن: امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی انتظامیہ میں ایک اہم تقرری کا اعلان کیا ہے جس میں سابق فوجی اور ٹی وی ہوسٹ (میزبان) پیٹ ہیگستھ کو دفاع کے عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔ ہیگستھ ایک قابل اور سخت لیڈر ہیں جو ’امریکہ فرسٹ‘ پالیسی پر یقین رکھتے ہیں۔
Published: undefined
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے اس انتخاب سے دنیا کو ایک مضبوط پیغام ملے گا کہ امریکہ اپنی عسکری طاقت میں دوبارہ عروج پر آئے گا اور کسی بھی حالت میں پیچھے نہیں ہٹے گا۔
ہیگستھ نے پرنسٹن یونیورسٹی سے گریجویشن اور ہارورڈ یونیورسٹی سے پبلک پالیسی میں تعلیم حاصل کی ہے۔ بطور فوجی انہوں نے عراق، افغانستان اور گوانتاناموبے میں خدمات انجام دی ہیں، اور انہیں میدان جنگ میں بہادری پر برانز اسٹار اور کامبیٹ انفینٹری بیج سے نوازا گیا۔
Published: undefined
ٹرانزیشن ٹیم کے مطابق ہیگستھ گزشتہ آٹھ برس سے فاکس نیوز پر ہوسٹ رہے ہیں، جہاں ان کی کتاب ’دی وار آن واریئرز‘ بھی مشہور ہوئی۔ ہیگستھ، امریکی فوجی طاقت کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور ٹرمپ کے ’طاقت کے ذریعے امن‘ فلسفے کے مضبوط حامی ہیں۔
Published: undefined
پیٹ ہیگستھ نہ صرف ایک تجربہ کار فوجی ہیں بلکہ ایک شعلہ بیان مقرر اور قدامت پسند خیالات کے حامل ہیں۔ فاکس نیوز پر آٹھ سالہ میڈیا کیریئر میں وہ متنازع موضوعات پر بیباک خیالات دینے کے لیے مشہور ہوئے، خاص کر امریکی فوجی قوت کے حوالے سے ان کا نقطۂ نظر خاصہ سخت ہے۔ سابقہ تجربے اور قدامت پسند سیاسی خیالات نے انہیں ٹرمپ انتظامیہ کے لیے ایک فطری انتخاب بنایا۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز