عالمی خبریں

ڈونلڈ ٹرمپ کا کملا ہیرس کے ساتھ مزید صدارتی مباحثوں میں حصہ نہ لینے کا اعلان

ڈونلڈ ٹرمپ نے کملا ہیرس کے ساتھ مزید صدارتی مباحثوں میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کی وجہ مباحثے کے دوران کملا ہیرس کی جانب سے دباؤ اور مباحثے کے بعد اپنے عدم اطمینان کو قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>ڈونلڈ ٹرمپ / Getty Images</p></div>

ڈونلڈ ٹرمپ / Getty Images

 
Win McNamee

واشنگٹن: سابق امریکی صدر اور ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب ڈیموکریٹک امیدوار اور نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ کسی بھی صدارتی مباحثے میں حصہ نہیں لیں گے۔ ٹرمپ نے اس بات کا اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ’تیسرا مقابلہ نہیں ہوگا‘۔

Published: undefined

ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا مباحثہ جون میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ہوا تھا، جبکہ دوسرا مباحثہ رواں ہفتے نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ ہوا۔ اے بی سی نیوز کی میزبانی میں ہونے والے اس مباحثے میں کملا ہیرس نے ٹرمپ کو دفاعی پوزیشن پر لا دیا تھا، جسے تقریباً 67 ملین لوگوں نے دیکھا۔ اس کے فوراً بعد ٹرمپ کی مہم نے اگلے ماہ ایک دوسرے مباحثے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

ٹرمپ نے مباحثے کے اگلے روز کہا تھا کہ وہ این بی سی اور فاکس نیوز پر بھی مباحثہ کریں گے، مگر حالیہ بیان میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ وہ مزید مباحثوں سے منحرف ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کملا ہیرس دوسرے موقع کے لیے بے تاب ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان 11 ستمبر کو ہونے والے صدارتی مباحثے میں دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر کڑی تنقید کی اور مقامی و عالمی امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق، یہ مباحثہ ریاست پینسلوینیا کے شہر فلاڈیلفیا میں ہوا، جس کی مدت 90 منٹ تھی اور اسے دنیا بھر میں کروڑوں افراد نے دیکھا۔

Published: undefined

امریکہ میں 5 نومبر کو صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں، جس میں کملا ہیرس ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے اور ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے مسلسل تیسری بار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ مباحثے کے آغاز پر دونوں امیدوار نشریاتی ادارے ’اے بی سی‘ کے اسٹیج پر آئے، جہاں کملا ہیرس نے آگے بڑھ کر سابق صدر ٹرمپ سے ہاتھ ملایا تھا۔ یہ ان دونوں کی پہلی بالمشافہ ملاقات تھی اور انتخاب سے قبل یہ واحد مباحثہ تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined