مصر کی عدالت عظمیٰ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے ’یو ٹیوب‘ پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ عدالت نے یو ٹیوب پر سے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بے ادبی والے ویڈیو نہ ہٹانے کی وجہ سے سنایا۔ دراصل یہ معاملہ کافی پرانا ہے جب مصر کی ایک ذیلی عدالت نے 2013 میں ویب سائٹ کو ’اننوسنس آف مسلمز‘ کا ویڈیو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس کے خلاف مصر کے نیشنل ٹیلی کمیونکیشن ریگولیٹری اتھارٹی (این ٹی آر اے) میں اپیل کی گئی تھی جس نے عدالت کے حکم پر اس وقت روک لگا دی تھی۔
اس معاملے میں مصر کی عدالت عظمیٰ نے ہفتہ کے روز یو ٹیوب پر ایک مہینے کی پابندی عائد کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ یو ٹیوب پر پابندی عائد کرنے کا مقدمہ دائر کرنے والے وکیل کا کہنا ہے کہ پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بے ادبی کرنے والے ویڈیو کو یو ٹیوب مشتہر کر رہا ہے اس لیے عدالت کو یہ فیصلہ سنانا پڑا۔
Published: undefined
نیوز ایجنسی سنہوا کے مطابق وکیل محمد حماد سلیم کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ حتمی اور قابل نفاذ ہے اور اس کے خلاف اپیل بھی نہیں کی جا سکتی۔ مصر کی وزارت کا کہنا ہے کہ اس حکم پر انٹرنیٹ سرچ انجن ’گوگل‘ کو اثرانداز کیے بغیر عمل ناممکن ہے۔ مصر کو اس سے زبردست اقتصادی نقصان بھی اٹھانا پڑے گا اور روزگار کا نقصان بھی سہنا پڑے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز