انقرہ: فلسطین میں خواتین اور بچوں پر مسلسل مظالم بڑھ رہے ہیں۔ ان کے حقوق کی پاس داری اور تحفظ کے لیے عالمی وکلا اور سماجی کارکنان پر مشتمل ایک ایسی تنظیم کی اشد ضرورت تھی جو ان مظالم کے خلاف حقوق انسانی سے متعلق عالمی منشور کے مطابق آواز بلند کرسکے۔ ان خیالات کا اظہار تونس کے سابق صدر ڈاکٹر منصف المرزوقی نے انٹرنیشنل مانیٹر آف پیلیسٹینین وومن اینڈ چلڈرین رائٹس (راصد) کے افتتاحی پروگرام میں کیا۔ ترکی کے عرس البلاد استنبول شہر میں گزشتہ روز منعقدہ اس پروگرام میں انہوں نے کہا کہ یہ بہت ہی خوش آئند قدم ہے کہ یہ تنظیم اب باضابطہ طور پر قائم ہوچکی ہے۔ انھوں نے حقوق انسانی کے لیے سرگرم عالمی تنظیموں کے اتحاد پر بھی زور دیا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ یہ تنظیم فلسطینی خواتین اور بچوں کے حقوق کے تئیں بیداری لانے کے لیے قائم کی گئی ہے تاکہ مقامی اور بین الاقوامی عدالتوں میں ان مظلومین کے حقوق کی بحالی کے لیے قانونی لڑائی لڑی جاسکے، ان کے متعلق عالمی معیار کے دستاویز ترتیب دیئے جاسکیں، ناحق قید وبند کی صعوبتیں جھیل رہے خواتیں اور بچوں کو قانونی مدد فراہم کی جاسکے۔
Published: undefined
اس کانفرنس میں راصد کی صدر اور سماجی کارکن ریم حمدی نے اس تنظیم کے خد وخال پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ یہ تنظیم چھ اساسی اراکین پر مشتمل ہے جس کی سرپرستی ڈاکٹر منصف المرزوقی کررہے ہیں۔ انھوں نے اس تنظیم کے مقاصد پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ ہمارا کام عالمی قوانین ومنشور کے مطابق خالص انسانی اصولوں پر مظلوم خواتین اور بچوں کو قانونی مدد دینا ہے۔
Published: undefined
فرانس سے وہاں کی حقوق انسانی تنظیموں کی اعزازی صدر نے بھی اپنے پیغام میں فلسطینی خواتین اور بچوں سے اظہار یکجہتی کی۔ نائجیریا کے عالمی بورڈ برائے انسانی میراث کے صدر نے بھی اس قدم کو سراہا اور کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر صفا کوتشو اوغلو مشیر برائے وزیر ترکی معاشرہ و خاندان نے مظلوم خواتین اور بچوں کے اعداد شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس پر روک لگنی ضروری ہے۔ جسٹس اور ڈیویلپمینٹ پارٹی کی نائب صدر یلدیز کنال نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ ایک عالمی انسانی مسئلہ ہے، ہمارا اور آپ کا مسئلہ ہے۔ اس سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی۔ اس کانفرنس میں مختلف ممالک کے نمائندے شریک تھے۔ اس پروگرام میں ہندوستان سے مضامین ڈاٹ کام کے ڈائرکٹر خالد سیف اللہ اثری نے بطور مدعو خصوصی شرکت کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined