واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات کو ایک ایسا بل منظور کیا ہے جس کے بعد صدر جو بائیڈن اسرائیل کو ہتھیار بھیجنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیل سیکورٹی اسسٹنس سپورٹ ایکٹ کو 187 کے مقابلے 224 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔
Published: undefined
بل کی منظوری میں 16 ڈیموکریٹس نے ہاں میں ووٹ دینے کے لیے رپبلکنز کا ساتھ دیا، اور تین رپبلکنز نے اس اقدام کی مخالفت میں ڈیموکریٹس کا ساتھ دیا۔ اس بل کے قانون بننے کی توقع نہیں، لیکن اس کی منظوری سے پتہ چلتا ہے امریکی انتخابات کے سال میں اسرائیل کی پالیسی پر تقسیم کتنی گہری ہے۔
رپبلکن پارٹی کے ارکان نے بائیڈن پر الزام عائد کیا کہ وہ فلسطینیوں کے حق میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد اسرائیل سے منہ موڑ رہے ہیں۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق، ایوان نمائندگان نے بائیڈن کے حالیہ فیصلے کے جواب میں اس ہفتے بل کے ساتھ آگے بڑھنے کا منصوبہ بنایا۔ بائیڈن نے اسرائیل کو بموں کی کھیپ (جن کی تعداد 3,500 اور کچھ کا وزن 2,000 پاؤنڈ تک ہے) کو اس خدشے کے پیش نظر روک دیا کہ وہ جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اسرائیل کے متوقع بڑے فوجی آپریشن کے دوران گرائے جائیں گے، جہاں تقریباً 14 لاکھ شہری پناہ لئے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
انتظامیہ نے اپنی طرف سے منگل کو ایک پالیسی بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اگر بل ان کے پاس آتا ہے تو بائیڈن اسے کو ویٹو کردیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ بل صدر کی موثر خارجہ پالیسی کو انجام دینے کی صلاحیت کو کمزور کر دے گا‘‘ اور ’’اسرائیل کے بارے میں انتظامیہ کے نقطہ نظر کو دانستہ طور پر مسخ کرنے کا گمراہ کن ردعمل ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined