کولمبو: سری لنکا میں سابق صدر گوٹابایا راجا پکشے کے ملک چھوڑنے کے بعد جاری معاشی بحران کے درمیان آج پارلیمنٹ کے اراکین نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ دیں گے۔ اس وقت وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے ملک کے عبوری صدر کا کردار ادا کر رہے ہیں اور انہیں صدارتی امیدوار کے طور پر سب سے آگے دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم وہ مظاہرین کے غصے کا بھی شکار ہوئے ہیں، جن کا مطالبہ ہے کہ وہ ملک چھوڑ دیں۔
Published: undefined
ملک کے صدارتی عہدے کے لیے حکمراں نیشنل یونائیٹڈ پارٹی کے وکرماسنگھے کا مقابلہ سری لنکا کی پوڈوجانا پیرامونا کے دلاس الہاپاروما اور جنتا ویمکتھی پیرامونا کے رہنما انورا کمارا سے ہوگا۔ جو بھی نیا صدر منتخب ہوتا ہے اسے راجا پکشے کی بقیہ مدت ملازمت کرنے کا مینڈیٹ حاصل ہو گا جو نومبر 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔
Published: undefined
سری لنکا کو اس وقت زرمبادلہ کی شدید قلت اور شدید اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آؤٹ پیکج کے لیے تعطل کا شکار مذاکرات جاری رکھنے کے لیے ملک کو ایک مستحکم حکومت کی ضرورت ہے۔ تقریباً دو دہائیوں تک ملک پر حکمرانی کرنے والے راجا پکشے کی انتظامیہ اور خاندان کو موجودہ بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
وہ گزشتہ ہفتے اپنے خاندان کے ساتھ ایک فوجی طیارے میں مالدیپ گئی تھیں۔ اس دوران مظاہرین نے ان کی رہائش گاہ پر قبضہ کر لیا اور وکرماسنگھے سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ راجا پکشے اس کے بعد سنگاپور چلے گئے اور جمعرات کو دیر گئے سرکاری طور پر استعفیٰ دے دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز