اقوام متحدہ کے کمیشن برائے پناہ گزین کی خاتون نمائندہ انجلینا جولی کا کہنا ہے کہ یمن کی صورت حال "دل چیر دینے والی اور غم و غصہ بھڑکانے والی ہے۔"
انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز ایک بین الاقوامی کانفرنس میں وڈیو کال کے ذریعے اپنے خطاب کے دوران میں کہی۔ یہ کانفرنس یمن میں انسانی امور کی سپورٹ کے لیے منعقد کی گئی۔ انجلینا کے مطابق انہوں نے 10 روز قبل یمن کا دورہ کیا تھا اور چالیس لاکھ پناہ گزینوں میں ایک چھوٹے مجموعے کے ساتھ ملاقات کی۔
Published: undefined
انجلینا نے مزید بتایا کہ "میں نے ایک غیر سرکاری پناہ گاہ کا دورہ کیا تھا جہاں 130 خاندان رہ رہے ہیں۔ ان میں صرف 20 خاندانوں کو غذائی امداد مل رہی ہے وہ بھی جب فنڈنگ دستیاب ہو"۔
امریکی اداکارہ نے زور دیا کہ انسانوں کی جانب سے جنم دیے گئے اس بحران پر روک لگانا لازم ہے۔ انجلینا نے مزید بتایا کہ "میں نے ایک متبادل اسکول کا دورہ کیا جو 5 چھوٹے اور تاریک کمروں پر مشتمل تھا۔ یہاں بچے زمین پر بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے اور استانی نے کھانا نہیں کھایا تھا۔"
Published: undefined
اقوام متحدہ نے بدھ کے روز اعلان میں بتایا تھا کہ 36 عطیہ کنندہ فریقوں کی جانب سے 1.3 ارب ڈالر دینے کے وعدے کیے گئے ہیں۔ یہ رقم 2022ء کے لیے یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی منصوبے کے لیے ہو گی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس مذکورہ کانفرنس کے ذریعے 4.27 ارب ڈالر کی رقم حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ رواں برس یمن کے لیے اقوام متحدہ کے اس منصوبے کے اخراجات ہیں جس کا مقصد 1.73 کروڑ افراد کو فائدہ پہنچانا ہے۔
Published: undefined
اس منصوبے کے تحت تقریبا 70 لاکھ افراد کو غذا فراہم کی جائے گی ، 1.1 کروڑ سے زیادہ افراد کو پانی ، نکاسی آب اور صحت و صفائی کی سہولت ملے گی ، 1.3 کروڑ افراد کو صحت کی سہولیات میسر آئیں گی اور 50 لاکھ سے زیادہ بچوں کو تعلیم دی جائے گی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined