کیمسٹری کا نوبل انعام اس سال ڈیوڈ بیکر، ڈیمس ہسابس اور جان جمپر کو پروٹین پر ان کے ریسرچ کے لئے دیا جائے گا۔ رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز کے جنرل سکریٹری ہینس الیگرین نے بدھ کے روز اس تعلق سے اعلان کیا۔ نوبل کمیٹی نے کہا کہ 2023 میں بیکر نے ایک نیا پروٹین ڈیزائن کیا تھا اور تب سے ان کے ریسرچ گروپ نے ایک کے بعد ایک تخیلاتی پروٹین کی تعمیر کی ہے۔ اس میں ایسے پروٹین شامل ہیں جن کا استعمال فارماسیوٹیکلز، ٹیکوں، نینو میٹریل اور چھوٹے سینسر کی شکل میں کیا جا سکتا ہے۔آئیے جانتے ہیں کہ نوبل انعام پانے والے ڈیوڈ بیکر، ڈیمس ہاسبس اور جان جنپر کون ہیں؟ اور انہوں نے کہاں سے تعلیم حاصل کی ہے۔
Published: undefined
ڈیوڈ بیکر سیٹل میں یونیورسٹی آف واشنگٹن میں پروفیسر ہیں۔ ان کی پیدائش 1962 میں سیٹل میں ہوئی تھی۔ انہوں نے 1989 میں کیلیفورنیا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی تعلیم مکمل کی۔ بیکر یونائٹیڈ اسٹیٹس نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے رکن ہیں اور واشنگٹن یونیورسٹی کے پروٹین ڈیزائن ادارہ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ انہوں نے ایک درجن سے زیادہ بایو ٹیکنالوجی کمپنیوں کی بنیاد رکھی ہے اور انہیں 2024 میں صحت کے میدان میں 100 سب سے بااثر شخصیات کی فہرست میں ٹائم میگزین نے شامل کیا تھا۔
Published: undefined
ڈیمس کی پیدائش 1976 میں لندن میں ہوئی تھی۔ انہوں نے 2009 میں یونیورسٹی کالج لندن، یو کے سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ وہ ڈیپ مائنڈ اور آئیسو مارفک لیبس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر تھے اور ساتھ ہی ان کی بنیاد رکھنے میں بھی ان کا اہم کردار تھا۔ علاوہ ازیں وہ برطانوی حکومت کے اے آئی کے صلاح کار بھی ہیں۔ رواں سال انہیں اے آئی کی خدمات کے لئے نائٹ کا خطاب دیا گیا۔
Published: undefined
جان جمپر کی پیدائش 1985 میں لٹل راک یو ایس اے میں ہوئی تھی۔ انہوں نے شکاگو یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ لندن میں گوگل ڈیپ مائنڈ میں سینئر ریسرچ سائنٹسٹ ہیں۔ سائنٹسٹ میگزین نے 2021 میں جب سائنس کے سب سے اہم دس لوگوں کی فہرست جاری کی تھی اس میں جمپر کا نام بھی شامل کیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 2023 میں علم کیمیاء میں نوبل انعام امریکہ کے تین سائنسدانوں مینگی باوینڈی، لوئی بروس اورالیسی اکیمو کو مائیکرو کوانٹم ڈاٹس پر ان کے کام کے لئے دیا گیا تھا۔ نوبل انعام کے تحت 1.1 کروڑ سویڈش کرونر (تقریبا 10 لاکھ امریکی ڈالر) رقم دی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined