تہران: ایران کے صدر حسن روحانی نے متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اٹھائے گئے اقدامات کا دورانیہ طویل ہوسکتا ہے۔ ایرانی کابینہ کی میٹنگ سے خطاب میں صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت تک وائرس کے خلاف نبرد آزما رہنا پڑے گا جب تک اس کا علاج اور ویکسین دریافت نہیں ہوجاتی، کچھ صوبوں میں وبا کی شدت کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ایران میں کورونا کا پہلا کیس 19 فروری کو سامنے آیا تھا جو اب تک 2900 سے زائد زندگیاں لے گیا ہے جبکہ 48 ہزار افراد میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران نے تین روز پہلے شہروں کے درمیان آمد و رفت معطل کی گئی ہے، ایران میں باضابطہ طور پر فی الحال کسی لاک ڈاؤن کا اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم حکومت کی جانب سے شہریوں کو مسلسل گھروں میں رہنے کی تلقین کی جارہی ہے۔
Published: undefined
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جن نئے افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ان میں سابق صدر محمد خاتمی کے بھائی رضا خاتمی بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
یاد رہے کچھ روز قبل تمام حقیقت پسندانہ مفروضوں کی بنیاد پر تہران کے ماہرین نے کچھ اس طرح کی پیش گوئی کی تھی کہ ''مئی کے آخر تک ایران میں کورونا وائرس کی یہ نئی قسم پوری طرح پھیل چکی ہو گی اور مرنے والوں کی تعداد 35 لاکھ تک ہو سکتی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز