واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخاب دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ ڈیموکریٹک اور ریپبلکن امیدوار ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی ہوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔ اس درمیان ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے، جس کے تحت انہیں 200 سے زائد سابق ریپبلکن رہنماؤں کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ ان سابق ریپبلکن لیڈران نے اپنے کھلے خط میں ترقی پسند ریپبلکن حامیوں سے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے بجائے کملا ہیرس کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔
Published: 29 Aug 2024, 9:11 AM IST
جن ریپبلکن لیڈران نے کملا ہیرس کی حمایت کی بات کہی ہے ان میں کئی سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے ساتھ بھی کام کر چکے ہیں۔ دوسری طرف ہیرس کی انتخابی مہم ٹیم نے ٹرمپ کے اس دعویٰ کو خارج کر دیا ہے کہ انہوں نے 10 ستمبر کو ہونے والے صدارتی مباحثہ کے لیے 27 جون کو صدر جو بائیڈن کی طرح حصہ لینے کا سمجھوتہ کیا ہے۔ اس میں لائیو آڈینس کا نہیں ہونا اور جب امیدوار نہیں بول رہے ہوں تو مائک میوٹ کرنا شامل ہے۔
Published: 29 Aug 2024, 9:11 AM IST
کملا ہیرس کی حمایت کرنے والوں میں مسلسل اضافہ نے جہاں ایک طرف سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلیں بڑھا دی ہیں۔ وہیں 2020 کے انتخابی نتائج کو پلٹنے کی کوشش کے معاملے میں بھی وہ پھنس چکے ہیں۔ خصوصی وکیل جیک اسمتھ نے منگل کو ٹرمپ کے خلاف ایک ترمیمی شدہ فرد جرم عائد کیا ہے۔ جس میں خاص الزامات کو برقرار رکھتے ہوئے سپریم کورٹ کی چھوٹ سے متعلق فیصلے کے جواب میں فرد جرم میں کچھ نئے عنصر جوڑے گئے ہیں۔ اس میں منی ٹرائل کی ضرورت کو در کنار کر دیا گیا ہے۔
Published: 29 Aug 2024, 9:11 AM IST
غور طلب رہے کہ کملا ہیرس امریکی کی تاریخ کے اس سلسلے کو بھی توڑنے کی طرف گامزن ہیں جس میں 1836 کے بعد صرف ایک موجودہ نائب صدر صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوا ہے۔ تقریباً 190 برسوں میں صرف 1988 میں اس وقت کے نائب صدر ایچ ڈبلیو بش نے صدارتی انتخاب جیتا تھا اور صدر منتخب ہوئے تھے۔ ناکام امیدواروں کی بات کی جائے تو 1960 میں رچرڈ نکسن، 1968 میں ہربرٹ ہمفری اور 2000 میں الگور کے نام شامل ہیں۔
Published: 29 Aug 2024, 9:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Aug 2024, 9:11 AM IST