بغداد: عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے ترجمان یحییٰ رسول نے منگل کو اپنے ملک کی سرزمین میں کسی بھی امریکی فوجی نقل و حرکت کی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ صرف ایک معمول کی تبدیلی کا عمل ہے۔
عرب ورلڈ نیوز ایجنسی (اے ڈبلیو پی) کو دیئے گئے بیانات میں رسول نے کہا کہ "حال ہی میں جو فوجی نقل و حرکت دیکھی گئی ہے وہ شام میں امریکی افواج کو تبدیل کرنے کا عمل ہے اور میرے خیال میں یہ ایک امریکی پہاڑی فوجی ڈویژن تھی۔ یہ امریکی فوجی نقل وحرکت شام کے لیے تھی عراق سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
Published: undefined
ترجمان نے مغربی عراق کے صوبہ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس پر امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے فوجی مشیروں کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ "ان مشیروں کا مشن عراقی فوجیوں کو تربیت دینا اور انہیں بااختیار بنانا ہے۔ ہمارے پاس تربیت یافتہ امریکی فوجی ہیں جو اس اڈے پر تربیت دیتے ہیں۔"
رسول نے زور دیا کہ "امریکی افواج اور بین الاقوامی اتحاد تقریباً ہر نو ماہ یا ایک سال میں عراق اور شام میں اپنی افواج کو تبدیل کرنے کا عمل انجام دیتے ہیں۔"
Published: undefined
عراقی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ فوج کے چیف آف اسٹاف عبدالامیر یار اللہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی عراقی سکیورٹی وفد گذشتہ ہفتے کے روز عین الاسد اڈے پر پہنچا تھا تاہم ایجنسی نے فوجی اڈے کے دورے کی وجوہات اور اس کے مقاصد کا ذکر نہیں کیا۔
جمعرات کو امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس کے کمانڈر مائیکل کوریلا نے بغداد کا دورہ کیا اور عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقات کی تاکہ مشترکہ سلامتی کے خدشات اور دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو مستحکم کرنے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
Published: undefined
کمانڈ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ کوریلا نے جب وہ عراقی دارالحکومت میں تھے میتھیو میکفارلین سے جوئل فوائل کو آپریشن انہیرینٹ ریزولو کی مشترکہ ٹاسک فورس کمانڈ کی منتقلی کی بھی نگرانی کی۔
عراقئ فوج کے ترجمان نے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے عراقی فوج کی تیاری کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عراق اور شام کی سرحدیں محفوظ ہیں اور عراقی فوج اپنے ملک کی سرحدوں کے دفاع کے لیے کافی ہے۔
Published: undefined
عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گرد گروہوں کی کسی بھی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہیں، خاص طور پر چونکہ شمال مشرقی شام ان سے بھرا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ وہاں مختلف ممالک کی افواج کی موجودگی بھی ہے اور یہ صورتحال حقیقت میں پیچیدہ ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined