سعودی عرب سمیت عالم اسلام کے متعدد ممالک میں کل یعنی اتوار کے روز عید الفطر منائی جائے گی۔ جن ممالک اور علاقوں میں عید اتوار کے روز منائی جانے کا اعلان ہو چکا ہے وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، یروشلم، مصر، اردن، کویت، لیبیا، لبنان، ترکی، انڈونیشیا، ملائشیا، فلپائن، سنگاپور ہیں۔ ہندوستان کی ریاست کیرالہ اور کرناٹک کے ساحلی علاقوں میں بھی عید الفطر اتوار کو منائی جائے گی۔ جبکہ ہندوستان اور پاکستان میں چاند نظر آنے کی صورت میں اتوار ورنہ پیر کے روز عید ہوگی۔
Published: undefined
اس بار عید الفطر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب مسلم ممالک سمیت پوری دنیا کورونا وبا کی لپیٹ میں ہے اور کورونا وبا کے نتیجے میں عالم اسلام کی عید کی خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں۔ کورونا کی وجہ سے نہ تو بازاروں میں عید کی خریداری کے لئے وہ پہلے جیسی چہل پہل ہے اور نہ دکانداروں کے پاس وافرق مقدار میں اشیاء موجود ہیں۔ لوگ معاشی خوف کی وجہ سے عید کی شا پنگ سے گریز کررہے ہیں۔
Published: undefined
تین روز تک جاری رہنے والی عید الفطر کے موقعے پر مسلمان شہری دور دراز سے سفر کر کے اپنے خاندان سے ملنے جاتے ہیں۔ گھروں میں انواع و اقسام کے کھانے بنائے جاتے ہیں اور گھروں میں دن بھر مہمانوں کی آمد ورفت جاری رہتی ہے۔ مگر اس بار کروڑوں مسلمان گھروں میں بند ہونے کی وجہ سے عید کی خوشیوں سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔
Published: undefined
عرب اور کئی مسلمان ممالک میں ٓکل اتوار کے روزعید منائی جائے گی۔ مگر عالم اسلام اس وقت کورونا کی وجہ سے انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہے۔ مسلمان حکومتیں کورونا وبا کی روک تھام کے لیے کڑے اور مشکل فیصلے کرنے پر مجبور ہیں۔
Published: undefined
بعض عرب اور مسلمان ممالک نے عید الفطرکے موقعے پر لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے۔ تاہم مسلمان ممالک نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کورونا وبا کے خطرے کے پیش نظر وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ مسلمان حکومتوں نے عوام الناس پر زور دیا ہے کہ وہ عید کی نمازیں اپنے گھروں میں ادا کریں اور میل جول میں سختی سے گریز کریں۔ سفر اور نقل وحرکت کو محدود رکھیں، بازاروں، ساحلوں، پارکوں، تجارتی مراکز اور تفریحی مقامت پر جانے سے گریز کریں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ پوری دنیا میں کورونا وبا سے اب تک تین لاکھ 29 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ کورونا کی وبا سے اب تک 50 لاکھ 49 ہزار 390 افراد بیمار ہوئے ہیں۔ مجموعی طورپر کورونا اب تک 196 ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined