قاہرہ: مصر میں کچھ لوگوں نے مل کر ایک ایسی کمپنی قائم کی ہے جو فوت ہونے والے لوگوں کی آخری رسومات کے انتظامات، کفن دفن، اخبارات میں انتقال ہو جانے کے اشتہارات جاری کرنے، تعزیتی کیمپ اور تقریبات کا انعقاد، قبر کی کھدائی، جنازوں کا اہتمام اور فوت ہونے والے شخص کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کے اظہار جیسی خدمات معاوضے کے عوض فراہمی کا کام کر رہی ہے۔
Published: undefined
کمپنی نے 'آپ نے زندگی میں ان کی عزت و احترام کیا اور ہم ان کے مرنے کے بعد ان کا اکرام کر رہے ہیں' کا سلوگن اپنایا گیا ہے۔ یہ کمپنی مصر کے چند نوجوانوں نے مل کر تشکیل دی ہے۔ منفرد کمپنی کے شریک بانی احمد جاب االلہ نے بتایا کہ ان کی کمپنی جنازوں کو غسل دینے، کفن، دفن کے انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ تعزیتی پروگرام منعقد کرنے اور فوت ہونے والے شخص کے ایصال ثواب کے لیے دیئے جانے والے صدقات وخیرات کو مستحق لوگوں تک پہنچانے کی ذمہ داری انجام دیتی ہے۔
Published: undefined
ایک سوال کے جواب میں احمد جاب اللہ کا کہنا تھا کہ انہیں جنازوں کے انتظامات کے لیے کمپنی بنانے کا خیال سنہ 2005ء میں اس وقت آیا جب ان کے ایک دوست کے والد انتقال کر گئے اور انتقال کے بعد انہیں اور ان کے خاندان کو میت کو غسل دینے اور دیگر امور کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں سات سال پیشتر اپنے چند دوستوں کے ساتھ مل کر یہ کمپنی قائم کی۔ انہوں نے پیشہ وارانہ بنیادوں پر میتوں کی آخری رسومات کے انتظامات سنھبالے۔ جاب اللہ کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کی کمپنیاں اور ٹیمیں کئی ممالک میں قائم ہیں۔ جاب اللہ کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی اب تک 340 مُردوں کی تدفین کے انتظامات میں ان کے لواحقین کی مدد کر چکی ہے۔
Published: undefined
ایک سوال کے جواب میں جاب اللہ کا کہنا تھا کہ ان کا مشن بلا تفریق اور بلا امتیاز شہریوں کو تدفین کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اگر کسی میت کے لواحقین کو نماز جنازہ کے لیے کسی عالم دین کی تلاش میں مشکل کا سامنا ہوتو وہ جنازے کے لیے پیش امام یا عیسائی ربی کا اہتمام کرتے ہیں۔ کئی خاندانوں کو قبرستان میں قبر کی جگہ کے حصول میں مشکل پیش آتی ہے۔ وہ لوگوں کو قبر کی جگہ کے حصول میں بھی مدد کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined