نئی دہلی: کووڈ-19 کے سبب ہوئی تالابندی کے تحت پروازوں پر عائد پابندی کی وجہ سے گزشتہ سال ہوائی مسافروں کی تعداد میں 60 فیصد تک غیر معمولی گراوٹ دیکھنے میں آئی تھی اور یہ تعداد گھٹ کر 2003 کی سطح پر چلی گئی تھی۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کے ماتحت ادارہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے گزشتہ ہفتے 'کووڈ-19 سے اقتصادی اثرات کا تجزیہ' کی رپورٹ جاری کی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2020 میں ہوائی مسافروں کی تعداد میں 60 فیصد کی غیر ڈرامائی گراوٹ درج ہوئی تھی، جو دوسری جنگ عظیم کے بعد کبھی نہیں دیکھی گئی۔ پچھلے سال 1.8 ارب افراد نے ہوائی سفر کیا، جبکہ 2019 میں یہ تعداد 4.5 ارب تھی۔ اس طرح ہوائی مسافروں کی تعداد 2003 کے بعد سے کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
Published: undefined
آئی سی اے او نے کہا ہے کہ مسافروں کی تعداد میں کمی ہونے سے ایئر لائن کمپنیوں کو 370 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ جبکہ ہوائی اڈے کے آپریٹروں کو 115 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ہوائی نیویگیشن خدمات فراہم کرنے والی ایجنسیوں کو 13 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس عالمی وبا سے بین الاقوامی خدمات، گھریلو ہوا بازی کی خدمات کے مقابلے میں زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ گھریلو راستوں پر مسافروں کی آمدورفت میں 50 فیصد اور بین الاقوامی راستوں پر 74 فیصد کمی ہوئی ہے۔
Published: undefined
اگر آپ ہندوستان کے اعدادوشمار کو دیکھیں تو عالمی اوسط کے مقابلے یہاں ہوائی مسافروں کی تعداد میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے اعدادوشمار کے مطابق پچھلے سال 6 کروڑ 30لاکھ 11 ہزار مسافروں نے گھریلو راستوں پر سفر کیا، جو سال 2019 کے مقابلے میں 56.29 فیصد کم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز