طالبان نے کہا کہ قطرکی دارالحکومت دوحہ میں طالبان کی مذکرات کار ٹیم اور امریکی وفد کے مابین جا ری مذکرات فی الحال کسی نتیجے تک نہیں پہنچ پائے ہیں ۔ گزشتہ ماہ کے آخر میں شروع ہئوے مذاکرات امریکی فوج کی افغانستان سے واپسی کے فیصلہ کی روشنی میں دیکھا جاا رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ ان مذاکرات کا مثبت نتیجہ نکلے گا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اتوار کو ٹوئٹ پر کہا’’ دوحہ میں موجودہ دور کے مذاکرات مرحلے وار آگے بڑھ رہے ہے، چونکہ مسئلہ انتہائی اہم اور نازک ہیں لہذا اس کی پیش رفت اتنی ہی احتیاط کے ساتھ ہو رہی ہے۔ جنوری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہوئی گزشتہ دور کی مذاکرات میں افغانستان سے امریکی سکیورٹی فورسز کی واپسی اور اس ملک کو دوسروں کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے متعلق رضامندی ہوئی تھی ، لیکن اس دور کے مذکرات ابھی تک کسی نتیجے تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔
Published: undefined
امریکہ اور طالبان کے درمیان نئے دور کے مذاکرات 25 فروری کو دوحہ میں شروع ہوئے تھے ۔ اس کے تین دن بعد افغانستان کے مسئلے کے حل کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے مذاکرات کو مفید بتایا تھا۔جنوری میں ہوئی گزشتہ دور کے مذاکرات میں اتفاق راے سےافغانستان میں امریکی فوج کی واپسی کے بدلے طالبان اس ملک میں القاعدہ کے دہشت گردوں کو پناہ نہ دینے کی ضمانت دینے کے لئے تیار ہواتھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز