افغانستان کی دوسری سب سے بڑی سیاسی پارٹی جمعیۃ اسلامی کے سربراہ صلاح الدین ربانی نے طالبان کی کارگزار حکومت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک طبقاتی گروپ سے بنی حکومت طویل مدت تک نہیں چلے گی۔ خاما نیوز کی رپورٹ کے مطابق صلاح الدین ربانی نے اپنے فیس بک پوسٹ پر لکھا ہے کہ اقتدار کی بالادستی سے متعلق ماضی میں تجربہ کیا گیا ہے جس کو شکست ہوئی تھی اور اس کابینہ کے ساتھ طالبان بھی دھول کھائے گا۔
Published: undefined
سابق وزیر خارجہ نے ایک نامعلوم جگہ سے پوسٹ لکھا تھا کیونکہ وہ طالبان کے قبضہ سے پہلے افغانستان سے اسلام آباد بھاگ گئے تھے، اور پاکستانی افسروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس ملک کو بھی چھوڑ دیا ہے۔ ربانی نے کہا کہ طالبان نے ایک مشمولہ حکومت قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو کہ ان کی نئی کابینہ میں بالکل بھی نہیں دکھائی دیتی ہے اور طالبان پر قبائلی شدت پسند ہونے کا الزام عائد کیا۔
Published: undefined
بیان میں کہا گیا ہے، افغانستان کے لوگ کبھی بھی ان حکومتوں کو قبول نہیں کریں گے جو طاقت کے ذریعہ سے تھوپے گئے ہیں، اور موجودہ مشکل حالات کو بدلنے کے لیے جدوجہد کریں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ربانی نے بین الاقوامی طبقہ اور خصوصی طور سے قریبی ممالک سے طالبان کی منظوری کے لیے جلدبازی نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ حکومت افغانستان کے سبھی طبقات اور گروپوں کی نمائندگی نہیں کرتی ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ امارت اسلامی نے 7 ستمبر کو جو 33 رکنی کارگزار کابینہ کا اعلان کیا ہے اس میں خاتون کی شمولیت نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز