خرطوم: چ۔ امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے جنگ بندی کے نفاذ سے کچھ دیر قبل جاری ایک بیان میں کہا کہ ’سوڈان آرمڈ فورسز (ایس اے ایف) اور ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے طویل مذاکرات کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کرلیا‘۔
Published: undefined
اس تنازع پر قابو پانے کے لیے پچھلی تمام کوششیں ناکام رہیں لیکن اب بالآخر دونوں فریقین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ 3 روز کی جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں۔
آر ایس ایف کی جانب سے کی جانے والی ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’اس جنگ بندی کا مقصد انسانی ہمدردی کی راہ قائم کرنا ہے تاکہ شہریوں اور رہائشیوں کو ضروری وسائل، علاج معالجہ اور محفوظ علاقوں تک رسائی کی اجازت دی جائے جبکہ سفارتی مشنز کا بھی انخلا کیا جائے۔
Published: undefined
فیس بُک پر ایک بیان میں ’سوڈان آرمڈ فورسز‘ نے کہا کہ جنگ بندی کی پابندی اس شرط پر کریں گے کہ ہمارے حریف بھی اس کی پاسداری کریں۔ امریکا، یورپ، مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیائی ممالک نے اپنے سفارت خانوں کے عملے اور سوڈان میں مقیم شہریوں کو سڑک، ہوائی راستے اور سمندری راستے سے انخلا کے لیے ہنگامی مشن شروع کردیے ہیں۔
Published: undefined
تاہم دنیا کے غریب ترین ممالک میں شمار کیے جانے والے ملک سوڈان سے لاکھوں سوڈانی فرار ہونے سے قاصر ہیں جس کی تاریخ فوجی بغاوتوں سے بھری پڑی ہے۔ سوڈان کے شہری پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کے ساتھ ساتھ بجلی اور انٹرنیٹ کی بندش کے سبب مشکلات کا شکار ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ کچھ سوڈانی شہری چاڈ، مصر اور جنوبی سوڈان جانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
Published: undefined
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا تھا کہ ’سوڈان تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، ان پرتشدد کارروائیوں کے اثرات پورے خطے اور اس سے آگے تک پھیل سکتے ہیں‘۔ برطانیہ نے سوڈان کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی ہے، ایک سفارت کار کے مطابق یہ اجلاس آج منعقد کیے جانے کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined