افغانستان میں طالبان حکومت سازی کی کوششوں میں سرگرم ہے اور اس درمیان کئی مرد و خواتین کابل کی سڑکوں پر اتر کر پاکستان کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں، کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ پنج شیر علاقہ میں پاکستان کے طیاروں نے ہوائی حملے کیے ہیں۔ وہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ کے گیٹ پر جمع ہو گئے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ افغانستان میں کٹھ پتلی حکومت کی حمایت نہیں کرتے ہیں اور ایک مشمولہ حکومت کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
خامہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنج شیر علاقہ میں مزاحمتی محاذ کے لیڈر احمد مسعود کے ایک وائس کلپ میں افغانستان کے لوگوں سے طالبان کے خلاف پھر سے احتجاج کرنے کے اعلان کے بعد لوگ جمع ہوئے۔ مظاہرین ’پاکستان کو موت‘ کے نعرے لگا رہے تھے اور پاکستانی سفارت خانہ کو افغانستان چھوڑنے کے لیے کہا۔ کابل میں مظاہرین کے ذریعہ لگائے گئے نعروں میں سے تھے ’آزادی‘، ’اللہ اکبر‘، ’ہم قید نہیں چاہتے‘۔ طالبان جنگجوؤں نے مبینہ طور پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی لیکن وہ اب بھی مظاہرہ کر رہے تھے۔
Published: undefined
اس درمیان بلخ اور دائی کنڈی علاقوں میں بھی لوگ سڑکوں پر اتر آئے اور پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کی۔ پنج شیر علاقہ میں ہوائی حملے پر ایران نے بھی رد عمل ظاہر کیا ہے اور ملک کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات کی جانچ کرانے کو کہا ہے کہ غیر ملکی طیاروں کی مداخلت سے متعلق کیا کچھ ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined