کولمبو: سری لنکا میں بڑھتے ہوئے تشدد کے پیش نظر مسلح افواج کو ذاتی نقصان پہنچانے والے یا اس کی املاک کو نقصان پہنچانے یا لوٹنے والے کسی بھی شخص کو گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سری لنکا میں پیر کے روز ہونے والے تشدد میں برسراقتدار جماعت کے ایک سیاستدان، ایک پولیس عہدیدار اور عام شہریوں سمیت 8 افراد کی جان گئی، جبکہ 2019 زخمیوں کا سرکاری اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔
Published: undefined
وزارت دفاع میں سکریٹری کمل گونارتنے نے کہا کہ پیر سے اب تک 60 گاڑیوں بشمول بسوں اور جیپوں کو نذر آتش کیا گیا ہے اور 40 سے زیادہ گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ سیکرٹری دفاع نے کہا کہ "جب پرامن احتجاج کیا جا رہا ہے، تو سماج کے کچھ طبقے ایسے ہیں جنہوں نے تشدد اور لوٹ مار کا سہارا لیا ہے۔ ہم ایسا کرنے والوں کے خلاف قانون کو سختی سے نافذ کرنے جا رہے ہیں۔‘‘
تشدد کے پھیلاؤ کے درمیان صدر راج پکسے نے کرفیو میں بدھ سے جمعرات تک توسیع کر دی ہے گنارتنے نے کہا کہ صدر کی طرف سے نافذ ایمرجنسی اور کرفیو کو نظر انداز کرتے ہوئے ملک بھر میں تشدد کے واقعات جاری ہیں۔
Published: undefined
اپنے بدترین معاشی بحران سے دو چار سری لنکا میں مستعفی وزیراعظم مہندا راج پکسے کے حامیوں نے پیر کے روز ان پرامن مظاہرین پر حملہ کیا تھا، جو ایک ماہ سے زائد عرصے سے سڑکوں پر ہیں۔ مظاہرین نے صدر اور ان کی کابینہ کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ پرامن مظاہرین پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ٹریڈ یونینز نے فوری ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جب کہ عوام نے حکمران جماعت کے سیاستدانوں پر حملے شروع کر دیے ہیں اور ان کی املاک کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
مشتعل ہجوم نے منگل کو سابق وزیر اعظم مہندا راج پکسے، سابق وزیر خزانہ باسل راج پکسے اور بڑے بھائی چمل راج پکسے کے گھروں پر حملہ کیا، جبکہ حکمراں جماعت کے کئی وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور مقامی رہنماؤں کی املاک کو نذر آتش کر دیا گیا۔ ہجوم نے صدر کے والدین کی یاد میں بنائے گئے میوزیم کو بھی تباہ کر دیا۔
پرتشدد حملوں سمیت بحران پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ہندوستان نے منگل کے روز کہا، "سری لنکا کے تاریخی تعلقات کے ساتھ قریبی پڑوسی ہونے کے ناطے، ہندوستان اس کی (سری لنکا) جمہوریت، استحکام اور اقتصادی بحالی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined