یوکرین میں پانچویں دن بھی زبردست تباہی کا دور جاری ہے۔ ہندوستان میں یوکرین کے سفیر ڈاکٹر ایغور پولیخا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین میں بہت سے شہری مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ روسی جنگ کے نتیجہ میں پہلے ہی بم دھماکوں، گولہ باری وغیرہ سے 16 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ جنگ نہیں رکی تو مہاجرین کی تعداد 70 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ روس کے ساتھ جاری بات چیت کے تعلق سے روسی سفیر نے کہا کہ آج ہمارا نمائندہ وفد امن مذاکرہ کے لیے بیلاروس گیا تھا، لیکن جب امن مذاکرہ کی امید تھی تو بمباری بھی ہو رہی تھی۔
Published: undefined
ہندوستان میں یوکرینی سفیر نے کہا کہ روس کے ہوائی جہازوں کے لیے یوروپ کے ہوائی علاقے کو بند کر دیا گیا تھا۔ روسی معیشت ہر دن چرمرا رہی ہے۔ روس بے حال ہو رہا ہے۔ تقریباً 5300 روسی فوجیوں نے اپنی جان قربان کر دی ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے دفتر کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ بات چیت کا اس اصل مقصد فوری جنگ بندی اور روسی فوجیوں کی واپسی ہے۔ واضح رہے کہ یوکرین کی فوج نے پیر کے روز کہا کہ کیف میں حالات اب بھی اس کے قابو میں ہیں۔ یوکرینی فوج کے گراؤنڈ فورسز نے فیس بک پر پوسٹ کیا ہے کہ ’’یوکرینی فوج کے پاس اب بھی کیف کا کنٹرول ہے، کیونکہ رات میں کیف کے باہری علاقے میں روسی فوجیوں کے ذریعہ بار بار کی گئی کوششوں کو ناکام کیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی سنہوا نے یوکرین کے مقامی ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’’روسی فوج کسی بھی بڑے یوکرینی شہروں کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی اور یوکرینی فوج نے کل رات سبھی محاذ پر روسیوں کو کھدیڑ دیا۔‘‘ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالانکہ روسی فوجیوں نے خارکیف، کیف اور چیرنیہائیو سمیت کئی شہروں پر ہوائی حملے کیے ہیں، لیکن یوکرینی فضائی سیکورٹی سسٹم حملوں کا سامنا کر رہا ہے۔ اتوار کو روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوو کے مطابق روسی مسلح افواج نے آپریشن شروع ہونے کے بعد سے 975 یوکرینی فوجی بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کر دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز