قاہرہ: مصر کی نہر سوئز میں ہفتہ بھر سے پھنسے جہاز ’ایور گیون‘ کو ہفتہ بھر کی جدوجہد کے بعد آخرکار پیر کے روز باہر نکال لیا گیا۔ جاپان سے وابستہ یہ جہاز 400 میٹر لمبا اور 59 میٹر چوڑا ہے اور یہ چین سے نیدرلینڈز کے بندرگاہی شہر روٹیرڈم کی جانب گامزن تھا۔ مصری عملے کی کوششوں سے دیو ہیکل 2 ہزار ٹن وزنی جہاز دوبارہ سفر کے قابل ہوا، جس کے بعد تجارتی راستہ جہازوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جہازوں کی آمد و رفت بحال ہونے کے باوجود ’ایور گیون‘ جہاز کے پھنس جانے کے سبب انتظار میں کھڑے جہازوں کو نہر عبور کرنے میں تقریبا ساڑھے تین روز لگ جائیں گے۔ نہر سوئز اتھارٹی کے سربراہ اسامہ ربیع نے گذشتہ روز العربیہ کو دیے گئے بیان میں بتایا تھا کہ 25 آئل ٹینکر سمیت 369 بحری جہاز نہر عبور کرنے کے انتظار میں ہیں۔
Published: undefined
بحری جہاز کے نہر سوئز میں پھنس جانے کی وجہ سے اربوں ڈالر کی عالمی تجارتی آمدورفت متاثر ہوئی تھی۔ یہ نہر ایشیا اور یورپ کے درمیان مختصر ترین سمندری راستہ ہے اور 10 فیصد سے زائد عالمی تجارت اسی نہر کے راستہ ہوتی ہے۔
Published: undefined
یہ گزرگاہ 120 میل لمبی ہے، جو بحیرہ روم اور بحیرہ احمر کو جوڑ کر ایشیا اور یورپ کے درمیان ایک مختصر سمندری راستہ فراہم کرتی ہے۔ اس نہر کو سنہ 1869 میں کھولا گیا تھا۔ جس کے باعث بحری جہازوں کو افریقہ کے راستے سے نہیں آنا پڑتا۔ جہاز کے پھنسنے کے باعث 300 سے زائد جہازوں کے نہر کے دونوں طرف پھنس جانے کے سبب جو جہاز انتظار کر رہے تھے، ان پر خام تیل سے لے کر مویشیوں کے کھانے کا سامان جا رہا تھا، اب راستہ کھلنے سے یہ جہاز یہاں سے نکل سکیں گے۔
Published: undefined
اس جہاز کے پھنسے کے سبب دنیا بھر میں خام تیل کی فراہمی متاثر ہوئی تھی، نتیجتاً دنیا بھر میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا۔ تاہم، پیر کے روز جوں ہی جہاز کے باہر نکلنے اور سوئز نہر میں جہازرانی بحال ہونے کی خبریں موصول ہوئیں تو خام تیل کی قیمتوں میں بھی تنزلی درج کی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined