عالمی خبریں

سعودی عرب: سوشل میڈیا پر نیا ہیش ٹیگ ’نقاب میری جوتی کے نیچے‘ 

سعودی خواتین نے سوشل میڈیا پر چہرے کے نقاب کی پابندی کے خاتمے کی مہم میں شدت پیدا کر دی ہے۔ کئی ایسی خواتین کا موقف ہے کہ انہیں جبراً چہرے کا نقاب کرنا پڑتا ہے۔

تصویر ڈی ڈبلیو ڈی
تصویر ڈی ڈبلیو ڈی 

سوشل میڈیا پر متحرک سعودی خواتین چہرے کے نقاب کے حوالے سے ’# نقاب میری جوتی کے نیچے‘ یا '' hashtag "the niqab under my foot بھی استعمال کر رہی ہیں۔ بعض خواتین نے اپنی ایسی تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں، جن میں وہ اپنے چہرے کے نقاب کو لہراتی دکھائی دے رہیں ہیں اور یہ تاثر دیتی ہیں کہ انہیں یہ جبراً پہننا پڑتا ہے۔

Published: 30 Dec 2018, 7:38 AM IST

یہ ایک حقیقت ہے کہ سعودی عرب میں ایسے کوئی ضوابط یا وفاقی قوانین موجود نہیں ہیں کہ جن سے یہ ظاہر ہو کہ خواتین کے لیے کس انداز کے پہناوے درست ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سعودی پولس اور عدلیہ خواتین کے لباس کو شریعت کے تناظر میں دیکھتی ہے۔ سعودی عرب میں قرآنی شریعت، قانون کا سب سے اعلیٰ ماخذ قرار دیا جاتا ہے۔

Published: 30 Dec 2018, 7:38 AM IST

حالیہ ایام کے دوران سعودی خواتین نے خاص طور پر ٹوئٹر پر اپنے ایسے واقعات بیان کیے ہیں، جن کے مطابق انہیں چہرے کے نقاب کو پہننے پر مجبور کیا جاتا ہے اور بسا اوقات سخت رویوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان واقعات میں کئی خواتین نے چہرے کے نقاب کو پہننے کے عمل کو دم گھٹنے سے بھی تعبیر کیا ہے۔ کئی خواتین نے نقاب کے ساتھ ایک جملہ بھی تحریر کیا کہ ’ اس کے وجہ سے زندگی تلخ ہو کر رہ گئی ہے‘۔

Published: 30 Dec 2018, 7:38 AM IST

دوسری جانب اس سے بھی انکار ممکن نہیں کہ سبھی سعودی خواتین نقاب پہننے کے خلاف جاری احتجاجی مہم کا حصہ نہیں ہیں۔ اس تناظر میں چہرے کے نقاب کو پسند کرنے والی اور اس کی حامی خواتین نے ان عورتوں کے خلاف ’# بے ادب‘ یا ’’ hashtag "disrespectful" کی مہم بھی سوشل میڈیا پر جواباً شروع کر رکھی ہے۔

Published: 30 Dec 2018, 7:38 AM IST

سعودی خواتین کا ایک حلقہ نقاب کے ساتھ ساتھ عبایہ مخالف مہم بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان خواتین کا موقف ہے کہ سعودی اخلاقی تقاضوں کی روشنی میں عبایہ سے ہٹ کر بھی لباس پہنا جا سکتا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سن 2018 کے مہینے مارچ میں کہا تھا کہ خواتین نقاب یا عبایہ کے علاوہ دوسرے مناسب لباس پہننے کا فیصلہ خود سے کر سکتی ہیں۔ شہزادہ محمد کے اس بیان کے جواب میں سعودی عرب کی پولس کا موقف ہے کہ ابھی کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا ہے۔

Published: 30 Dec 2018, 7:38 AM IST

ابھی تک اس چہرے کے نقاب کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری احتجاجی کمپین یا مہم کے حوالے سے سعودی حکومت کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

Published: 30 Dec 2018, 7:38 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Dec 2018, 7:38 AM IST