فرانس میں کوڑا اٹھانے والے ملازمین کی ہڑتال کے باعث پیرس کی سڑکوں پر فضلے کی مقدار 10000 ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہڑتالی ملازمین کو کام پر واپس لانے کی تمام تر کوششیں رائیگاں چلی گئی ہیں۔
سڑکوں پر کچرے کی مقدار ہفتے کے شروع میں 7600 ٹن سے بڑھ گئی۔ وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینین نے اعلان کیا تھا کہ ہڑتال کرنے والوں کو ضروری خدمات کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ہنگامی اختیارات کے تحت کام پر واپس آنے پر مجبور کیا جائے گا مگرحکومت ابھی تک ایسا نہیں کرسکی۔
Published: undefined
انہوں نے آر ایل ٹی ریڈیو کو بتایا تھا کہ آج صبح سے کنٹینرز اتارے جا رہے ہیں مگرعملا کوئی بھی ملازم کام پر واپس نہیں آیا۔ پیرس کے سوشلسٹ میئر کے ایک معاون این ہڈالگو جو درمانین اور فرانسیسی صدر عمانویل میکرون کی مخالفت کرتے ہیں نے کسی تبدیلی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ "عوامی مقامات پر ٹرک نہیں آئے۔"
Published: undefined
کوڑا اٹھانے والے کارکنان 12 دنوں سے پیرس میں ریٹائرمنٹ کے نظام میں اصلاحات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس شعبے میں ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر 57 سے بڑھا کر 59 سال کر دی گئی ہے۔ یہ کارکن دارالحکومت کے تقریباً 20 اضلاع میں سے نصف میں کچرا اٹھانے کا کام کرتے ہیں، جب کہ دیگر علاقوں کو نجی کمپنیاں سنبھالتی ہیں۔
Published: undefined
نجی کمپنیاں اب بھی کام کر رہی ہیں اور کچھ نے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں گنجان آباد سڑکوں کو صاف کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جہاں تیزی سے بدبو پھیلتی ہے۔ سخت متاثرہ 9 ویں ڈسٹرکٹ کی میئر ڈیلفائن برکلے نے جمعہ کو مشورہ دیا کہ "فوج سے سڑکوں کو صاف کرنے کا مطالبہ کیا جائے۔"
پیرس میں جمعے کی شب مظاہرین کے ساتھ فرانسیسی فسادات کی پولیس کی جھڑپ ہوئی، کیونکہ ملک میں ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کے حکومتی منصوبے کے خلاف ایک تازہ مظاہرہ ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز