روس نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے طریقہ کار میں اپنے حساب سے تبدیلی کرنے اور ایران مخالف ایجنڈے کو بڑھاوا دینے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کرے گا۔
Published: undefined
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے منگل کو یہ بات کہی۔ انہوں نے روس کے اس مسئلہ کو بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف سے بات چیت میں کہا ہے کہ ’’صورت حال (مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بارے میں) فکر کی وجہ ہے۔ ویانا میں ابھی کچھ واقعات ہورہے ہیں۔
Published: undefined
سرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ ’ـ ہم سلامتی کونسل کو جوڑ توڑ کرنے اور ایران مخالف ایجنڈے کو بڑھاوا دینے کےلئے اس صورت حال کا استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کریں گے۔ ہم یقینی طور سے سبھی متعلقہ بین الاقوامی دوطرفہ فارمیٹس میں ان خیالات کو آگے بڑھائیں گے۔‘‘
Published: undefined
مسٹر ظریف نے مسٹر لاوروف سے کہا کہ ’’میں آپ کے ذاتی کوششوں کے لئے خصوصی طور سے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو نجی طور سے خط لکھنے، ساتھ ہی ساتھ ہمارےدوست (روسی ڈپٹی وزیر خارجہ) سرگئی ریاب کوف اور نیویارک اور ویانا میں آپ کے سفیروں کی کوششوں کےلئے سبھی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے امریکہ پہلے ہی ایرانی نیوکلیائی معاہدہ سے علیحدہو چکا ہے لیکن وہ اب بھی ایران کے خلاف متحرک ہے اور ایران کے خلاف اقوام متحدہ میں کارروائی کروانا چاہتا ہے جس کی بڑے پیمانہ پر مخالفت ہو رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز