کیف: یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روسی کمانڈر مشرقی شہر باخموت پر قبضہ کرنے کے لیے ’پاگل پن‘ کی حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈونیٹسک علاقے میں واقع باخموت شہر کی جنگ سے پہلے کی آبادی 70 ہزار تھی۔ اس شہر کو کئی مہینوں سے روسی حملوں کا سامنا ہے۔ اس شہر کی مرکزی سڑک سلووینسک اورکراماٹورسک شہروں سے جڑی ہوئی ہے۔
Published: undefined
اہم شہر خرسون پر یوکرین کی برتری کے باوجود، زیلنسکی نے کہا کہ حملے جاری ہیں۔ شہر پر قبضہ روس کی علامتی فتح ہوگی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس شہر میں عسکری صلاحیت بہت کم ہے، حالانکہ اگر باخموت پر قبضہ ہوجاتا ہے تودوسرے شہر دوبارہ روسی توپ خانے کی زد میں آجائیں گے اور جنگ کی فضا کو بدلنے میں مدد ملے گی۔ زیلنسکی نے قومی دارالحکومت میں اپنے رات کے خطاب میں کہا کہ روسی کمانڈر باخموت شہر پر قبضہ کرنے کے لیے دیوانہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ توپ خانے کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہوئے شہر میں لوگوں کو مار رہے ہیں۔
Published: undefined
زیلسکی کے مشیر اولیکسی ایرستووچ نے کہا کہ روسی فوج نے ایک دن میں باخموت پر آٹھ حملے کیے اور ہر بار انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں باقاعدہ روسی فوجیوں کو واگنر نیم فوجی کرائے کے فوجیوں کی مدد حاصل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ گروپ کے بانی یوگینی پریگوزن شہر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
Published: undefined
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرینی فوج اپنی زمین پر قبضہ کر رہی تھی اور اپنے فوجیوں کو 'ہیرو' کے طور پر تعظیم دے رہی ہے۔ یوکرینی فوج بھی جنوب میں خرسون کی طرف بڑھ رہی ہے۔ روس نے اس شہر کے شہریوں کو شہر خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined