کیف: یوکرین نے ماسکو کی طرف سے تازہ ترین میزائل حملوں کے بعد طلب کئے گئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس کے دوران روس پر ’دہشت گرد ملک‘ ہونے کا الزام عائد کیا۔ اقوام متحدہ کا یہ اجلاس روس کی جانب سے یوکرین کے چار علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ تاہم، اس اجلاس کے دوران کیف پر ماسکو کی طرف سے مسلسل حملوں اور بم دھماکوں کا معاملہ چھایا رہا۔ اقوام متحدہ کے 193 ارکان یوکرین کے حصوں کو ضم کرنے کے خلاف روس کے اقدام پر تنقید کرنے کے لیے یو این جی اے میں لائی گئی قرارداد میں ووٹ دیں گے۔ سی این این کے مطابق رواں ہفتے اس پر ووٹنگ ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
پہلے ہنگامی اجلاس کے دوران یوکرین کے سفیر سرگئی کیسلاتیا نے رکن ممالک کو بتایا کہ وہ پہلے ہی روس کی جارحیت سے اپنے ارکان کو کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر کے روز روس نے تقریباً 84 میزائلوں اور دو ڈرونز کے ذریعے کئی شہروں پر حملے کئے اور جان بوجھ کر سویلین اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس دوران اسکولوں اور یونیورسٹیوں پر بھی حملے کیے گئے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی لگاتار جاری ہے۔ ہفتہ 8 اکتوبر کو یوکرین نے روس کو نشانہ بناتے ہوئے کریمین پل پر حملہ کیا تھا جس کے بعد روس نے یوکرین کے کئی شہروں پر یکے بعد دیگرے کئی میزائل داغے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے حکم کے بعد پہلے زپوریزیا پر میزائل حملہ کیا گیا اور پھر کیف پر سب سے بڑا فضائی حملہ کیا گیا۔
Published: undefined
یوکرین کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 10 اکتوبر کو روس نے بیک وقت یوکرین کی راجدھانی کیف سمیت 17 شہروں پر حملہ کیے۔ یوکرین کے فوجی اڈوں، توانائی کے مراکز اور مواصلاتی مراکز پر روس کی فضائیہ اور زمینی افواج نے بیک وقت حملہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined