ماسکو اور اس کے ہمسایہ ملک یوکرین کے درمیان لڑائی ختم کرنے کے مقصد سے یوکرین-روس مذاکرات کا پہلا دور کسی فوری معاہدے کے بغیر ختم ہو گیا لیکن دونوں فریقین نے اس بار پر اتفاق کیا کہ بات چیت کا دوسر ا دور دوبارہ ہو گا۔ مذاکرات کے بعد روسی حملوں میں شدت دیکھی گئی ہے اور اس نے یوکرین کے داراالحکومت کیئو اور خارکیف پر زبردست حملے کئے ہیں۔
Published: undefined
یوکرائنی حکام نے بتایا کہ روسی توپ خانوں نے پیر کو خارکیف کے رہائشی علاقوں پر بمباری کی جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے۔علاقائی انتظامیہ کے سربراہ نے کہا کہ روسی توپ خانے نے رہائشی اضلاع پر گولہ باری کی ہے حالانکہ وہاں یوکرین کی فوج کی کوئی پوزیشن یا اسٹریٹجک انفراسٹرکچر موجود نہیں تھا۔انہوں نے بتایا کہ یہ سب دن میں اس وقت ہو ا جب لوگ ادویات، سبزی اور پینے کا پانی لینے باہر گئے تھے ۔
Published: undefined
قبل ازیں یوکرین کی وزارت داخلہ کے مشیر نے کہا تھا کہ پیر کو خارکیف پر روسی راکٹ حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ آزادانہ طور پر ہلاکتوں کے اعداد و شمار کی تصدیق کرنا ممکن نہیں تھا۔ کیئو اور خارکیف کے علاوہ بندرگاہی شہر ماریوپول کے ارد گرد رات بھر لڑائی ہوئی۔
Published: undefined
واضح رہے کل جو دونوں فریق کے بیچ بات چیت ہوئی جس کے بارے میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ایک معاون کا کہنا تھا کہ یوکرائنی حکام کے ساتھ بات چیت تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہی۔
Published: undefined
روسی وفد کی سربراہی کرنے والے ولادیمیر میڈنسکی نے کہا کہ دونوں فریقوں کو "کچھ ایسے نکات ملے ہیں جن پر مشترکہ پوزیشن کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے"۔ میڈنسکی نے کہا کہ بات چیت کے ایک اور دور پر اتفاق کیا گیا۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ایک اعلیٰ مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے یہ بتانے کے علاوہ کچھ تفصیلات بتائیں کہ بات چیت ممکنہ جنگ بندی پر مرکوز تھی اور یہ کہ دوسرا دور "مستقبل قریب میں" ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز