سری لنکا میں جاری معاشی بحران کے درمیان، جمعرات کو ان کی رہائش گاہ کے سامنے صدر گوٹ بایا راجا پکشے کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج پرتشدد ہو گیا۔ احتجاج پرتشدد ہو جانے کے بعد صحافیوں سمیت کم از کم دس افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے یہاں جمع ہونے والے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے اور پانی کی توپیں چلائیں۔
Published: undefined
اطلاعات کے مطابق مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد زخمی ہونے والے چھ افراد کو کولمبو کے نیشنل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جب کہ دیگر چار مریضوں کو کالبوویلا کے کولمبو ساؤتھ ٹیچنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق تمام زخمی مرد ہیں اور ان میں سے اکثر صحافی بھی ہیں۔
Published: undefined
سری لنکا میں زرمبادلہ کی کمی کی وجہ سے ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ ایل پی جی کی زبردست قلت پیدا ہوگئی ہے اور دن میں 13 گھنٹے بجلی کی کٹوتی کی جارہی ہے۔ مظاہرین نے راجا پکشے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ احتجاج میں شامل لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت کی بدانتظامی کے باعث زرمبادلہ کا بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔
Published: undefined
مسائل کو حل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے حکومت کے خلاف عوام سڑکوں پر اتر گئی ۔ صدر راجا پکشے کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ ہوئی۔ مظاہرین نے سری لنکن فوج کی ایک بس اور ایک جیپ کو نذر آتش کر دیا۔ ایسے میں پولیس نے کولمبو کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز