ڈھاکہ: روہنگیا پناہ گزین حامی گروپ نے روہنگیا اقلیتوں پر ظلم و ستم روکنے کی ’سیسٹیمیٹک ناکامی' کے لئے عالمی ادارہ اقوام متحدہ کے سربراہ اور ان کی ایک سینئر ساتھی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔ روہنگیا گروپ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل (انتونیو گوٹریس) اور ان کے ایک معاون کو میانمار کے نسلی اوراقلیتوں کے خلاف ہونے والے ہراسانی کو روکنے کی ناکامی کی ذمہ داری لینی چاہیے۔
Published: undefined
انادولو ایجنسی کی رپورٹ میں روہنگیا اتحاد (ایف آر سی) کے حوالے سے میانمار میں ہزاروں روہنگیا کی حفاظت کرنے میں ناکام رہنے کے لئے گو ٹریس اور کوآرڈی نیٹر ریناٹا لاک ڈوژالین کی تیکھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ گوئٹے مالا کے سابق وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سفارت کار گرٹ روزینٹل کی طرف سے تیار کی گئی 36 صفحات پرمشتمل رپورٹ جس کا عنوان-’میانمار میں 2010 سے 2018 تک اقوام متحدہ کے تعاون کے بارے میں ایک مختصر اور آزاد تحقیقات‘ ہے، میں بھی اقوام متحدہ کی ’سیسٹیمیٹک ناکامیوں‘ کو تسلیم کیا گیا ہے۔
Published: undefined
بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ اقوام متحدہ کی سفارت کار لاک ڈوژالین کے میانمار میں قیام کی مدت کافی متنازع رہی۔ ڈوژالين نے اقوام متحدہ جیسی تنظیم میں رہتے ہوئے بین الاقوامی اقدار و معیار اور قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا اور اس کے لئے اس وجہ سے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکا کیونکہ اس معاملہ میں گو ٹریس نے مناسب رول نہیں ادا کیا۔ قابل غور ہے کہ میانمار میں فوج اور پولس کے ظلم و زیادتی کے شکار تقریباً سات لاکھ روہنگیا مسلمانوں نے میانمار سے بھاگ کر ان دنوں بنگلہ دیش میں پناہ لے رکھی ہے۔
Published: undefined
اونٹاریو انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایجنسی کی- ’فورسڈ مائیگریشن آف روہنگیا: دی ان ٹولڈ ایکسپیرینس‘ کے عنوان سے تیار رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں 25 اگست کے بعد سے میانمار فوج نے یکطرفہ کارروائی کے دوران 24 ہزار روہنگیا مسلمانوں کو مار ڈالا۔ تقریباً 34 ہزار روہنگیا کو آگ میں جھونك دیا گیا جبکہ ایک لاکھ روہنگیاؤں کو بے رحمی سے مارا پیٹا گیا۔ اتنا ہی نہیں فوج اور پولس کے درندوں نے 18 ہزار عورتوں اور لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی، اس کے علاوہ 115000 روہنگیاؤں کے گھروں کو جلا کر تباہ کر دیا گیا جبکہ ایک لاکھ 13 ہزار گھروں کو منہدم کر دیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز