جاپان کے چار سو سالہ پرانے ایک بودھ مندر میں بودھ راہب کی جگہ ایک روبوٹ کو تعینات کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کچھ حلقوں کو یقین ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے مستقبل میں مذہب کا چہرہ بدل جائے گا۔ تاہم ناقدین نے اس اینڈرائیڈ ٹیکنالوجی کو ایک 'عفریت‘ قرار دے دیا ہے۔
Published: undefined
کیوٹو کے کیوڈائجی ٹمپل میں روبوٹک ایک 'کنان‘ بودھ مت کے ماننے والوں کو وعظ دیتا ہے۔ جاپان میں بودھ مت کی تعلیمات کے مطابق کنان نامی ایک خاتون 'رحم‘ کی دیوی تصور کی جاتی ہے۔
Published: undefined
Published: undefined
مِندر نامی اس روبوٹ کے ساتھ کام کرنے والے مقامی بھکشوؤں کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک دن یہ لامحدود حکمت حاصل کر لے گا بھکشو ٹینشو گوٹو اس روبوٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ روبوٹ کبھی بھی مرے گا نہیں بلکہ یہ خود کو اپ ڈیٹ کرتا رہے گا اور حکمت پاتا جائے گا۔
Published: undefined
گوٹو کے مطابق، ''گزشتہ دو ہزار سالوں سے گوتم بدھ کو بیٹھا، کھڑے یا لیٹے ہی دیکھایا جاتا ہے۔ میرے خیال میں اب وقت آ گیا ہے کہ ایسا بودھا دیکھایا جائے، جو بات کرتا ہے اور حرکت بھی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''مجھے امید ہے کہ مستقبل میں مِندر نامی یہ راہبہ زیادہ ڈیٹا اسٹور کر سکے گی اور ہر کسی کے سوالوں کا جواب دے سکے گی۔‘‘
Published: undefined
گوٹو نے مزید بتایا، ''ایک بھکشو اور روبوٹ میں یہ فرق ہے کہ بھکشو مر جائے گا لیکن روبوٹ نہیں۔ یہ روبوٹ بہت زیادہ لوگوں سے ملے گا اور ان کی معلومات اسٹور کرتا جائے گا اور یوں یہ روزبروز بہتر ہوتا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
ایک بالغ کے جسم کے برابر یہ روبوٹ رواں سال کے آغاز سے کیوڈائجی ٹمپل میں خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ یہ اپنے جسم، ہاتھوں اور سر کو ہلاتے ہوئے لوگوں سے ملتا ہے۔ لیکن ابھی تک صرف اس کا سر، کاندھے اور چہرہ ہی انسانوں سے مشبہات رکھتا ہے جبکہ دیگر اعضا ایک روبوٹ کے مانند ہی ہیں، یعنی تمام تر تاریں اور میکنیکل اجزا نظر آتے ہیں۔
Published: undefined
یہ دونوں ہاتھوں کو جوڑ کر دعا کراتا ہے اور مدھر آواز میں گفتگو کرتا ہے۔ اس کے بائیں آنکھ میں ایک چھوٹا سے کیمرہ نصب ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی ہالی ووڈ سائنس فکشن تھرلر فلم کا سائی بورگ ہے۔ مِندر نامی اس روبوٹ کو بنانے پر ایک ملین ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔
Published: undefined
یہ لوگوں کو شفقت اور محبت کا درس دیتا ہے اور بتاتا ہے کہ خواہشات، غصہ اور انا کس قدر خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔ بودھ ازم کا درس دیتے ہوئے یہ اپنے وعظ میں کہتا ہے کہ دنیاوی خواہشات کچھ بھی نہیں بلکہ یہ ایسی ہی ہیں کہ انسانی سوچ سمندر میں کھو جائے۔
Published: undefined
Published: undefined
بھکشو ٹینشو گوٹو کا خیال ہے کہ یہ روبوٹ بالخصوص نوجوان نسل تک بودھ ازم کی تعلیمات پہنچانے میں انتہائی مدد گار ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان میں مذہب کا رحجان کم ہوا ہے اور نوجوانون کے نزدیک ٹمپل کا استعمال صرف تدفین اور شادیوں کی تقریبات کے لیے ہی مخصوص ہو کر رہ گیا ہے۔
Published: undefined
کیوڈائجی ٹمپل کو اس روبوٹ دیوی کی وجہ سے کئی حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا بھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ دراصل بودھ مذہب کی پوترتا کے ساتھ ایک کھلواڑ ہے۔ زیادہ تر تنیقد مغربی ممالک میں سکونت پذیر بودھ ازم کے ماننے والوں کی طرف سے کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
گوٹو کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک میں لوگ مسیحیت سے متاثر ہیں، جہاں روبوٹ کی گنجائش نہیں لیکن بودھ مت میں ان اختراعات پر کوئی پابندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بودھ مت کا مقصد خدا پر یقین کرنا نہیں بلکہ گوتم بودھ کے راستے کو اختیار کرنا ہے، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ اس راستے کو پانے کے لیے کسی مشین، لوہے کے ٹکڑے یا کسی درخت کا سہارا لیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined