ہندوستانی ’ٹیک سیکٹر‘ میں ایک بار پھر چھنٹنی کا اثر دکھائی دے رہا ہے۔ ٹوئٹر سے مقابلہ کا دعویٰ کرنے والے مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’کو‘ نے تقریباً ایک تہائی ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ انڈین مائیکرو بلاگنگ کمپنی گزشتہ کچھ مہینوں سے نقصان کا سامنا کر رہی ہے اور اس کے علاوہ کمپنی فنڈ بھی حاصل نہیں کر پا رہی۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق تین سال پرانی مائیکروبلاگنگ ایپ ’کو‘ میں کام کرنے والے 260 ملازمین میں سے 30 فیصد کی چھٹی ہو گئی ہے۔ یہ خبر اس لیے بھی فکر انگیز ہے کیونکہ ’کو‘ نے ’ٹوئٹر‘ کو مقابلہ دینے کا دعویٰ کیا تھا، اور ایسے میں 30 فیصد ملازمین کو کمپنی سے باہر کا راستہ دکھایا جانا اچھے اشارے نہیں ہیں۔ اس وقت دنیا بھر کی ٹیک کمپنیاں بہتر پرفارمنس پر زور دے رہی ہیں اور بزنس کو ترقی دینے میں چھنٹنی ایک اہم ہتھیار بن کر ابھرا ہے۔ ٹوئٹر نے بھی گزشتہ سال کئی ہزار ملازمین کی چھنٹنی کی تھی اور اب ’کو‘ بھی کچھ اسی راستہ پر چل پڑا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بنگلورو بیسڈ سوشل میڈیا کمپنی پر کئی مشہور ہستیوں کے اکاؤنٹس ہیں۔ کئی سرکاری آفیشیل، سیاسی لیڈر، کرکٹ اسٹار اور بالی ووڈ ہستیاں ’کو‘ کا استعمال کرتی ہیں۔ حالانکہ ٹوئٹر سے ٹکر اور بڑی ہستیوں کی موجودگی کے بعد بھی کمپنی کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ٹیک سیکٹر میں گلوبل سطح پر حالات کافی خراب ہیں اور ’کو‘ بھی اس سے نبرد آزما ہے۔ ’کو‘ کے ایک ملازم نے چھنٹنی کی تصدیق کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined