نئی دہلی: قطر کی عدالت سے 27 اکتوبر 2023 کو ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق اہلکاروں سزائے موت سنائے جانے کے معاملہ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق قطر کی عدالت نے سزائے موت پانے والے ہندوستانی بحریہ کے سابق افسران کی اپیل منظور کر لی ہے اور کیس کی اگلی سماعت جلد ہوگی۔ یہ اپیل حکومت ہند نے دائر کی تھی۔
Published: undefined
قطر کی ایک عدالت نے جمعرات (23 نومبر) کو اپیل کی دستاویزات قبول کر لیں۔ ذرائع کے مطابق عدالت اپیل کا مطالعہ کر رہی ہے اور آئندہ سماعت جلد متوقع ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے اپنی آخری ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ہندوستان اس فیصلے کے خلاف "پہلے ہی اپیل دائر کر چکا ہے"۔
Published: undefined
گزشتہ سال 25 اکتوبر کو میتو بھارگوا نامی خاتون نے ٹویٹ کیا تھا کہ ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران 57 دنوں سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں غیر قانونی حراست میں ہیں۔ میتو بھارگوا کمانڈر پورنیندو تیواری کی بہن ہیں۔ ان افسران پر مبینہ طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام ہے۔ قطر کی نیوز ویب سائٹ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ان افسران پر قطر کی آبدوز کے منصوبے سے متعلق معلومات اسرائیل کو دینے کا الزام ہے۔
Published: undefined
تاہم قطر کی حکومت کی طرف سے حکومت ہند کو ان سابق افسران پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں کوئی خاص معلومات شیئر نہیں کی گئی ہیں۔ بحریہ سے ریٹائر ہونے والے یہ تمام افسران دوحہ میں قائم الدہرہ کمپنی میں کام کرتے تھے۔ یہ کمپنی ٹیکنالوجی اور مشاورتی خدمات فراہم کرتی تھی، جس نے قطر کی بحریہ کو تربیت اور سامان بھی فراہم کیا۔
Published: undefined
یہ کمپنی عمان کی فضائیہ سے ریٹائرڈ سکواڈرن لیڈر خامس العجمی چلا رہے تھے۔ پچھلے سال اسے بھی ان ہندوستانیوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم اسے نومبر میں رہا کر دیا گیا۔
بحریہ کے جن آٹھ سابق افسروں کو موت کی سزا سنائی گئی ہے ان کے نام یہ ہیں- کیپٹن سوربھ وشیشتھا، کمانڈر پورنیندو تیواری، کیپٹن بیرندر کمار ورما، کمانڈر سوگناکر پکالا، کمانڈر سنجیو گپتا، کمانڈر امیت ناگپال اور راجیش۔ یہ تمام سابق افسران 20 سال تک ہندوستانی بحریہ میں خدمات انجام دے چکے تھے۔ بحریہ میں رہتے ہوئے ان کا دور بے داغ رہا ہے اور وہ اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined