سری لنکا کے صدر رانل وکرماسنگھے نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا ہے کہ چین کے ساتھ ان کا کوئی فوجی معاہدہ نہیں ہے اور وہ اس جزیرہ نما ملک کو ہندوستان کے خلاف کسی بھی خطرے کے لیے بنیاد کی شکل میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
Published: undefined
صدر وکرماسنگھے نے فرانسیسی میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’ہم ایک غیر جانبدار ملک ہیں، لیکن ہم اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ ہم سری لنکا کو ہندوستان کے خلاف کسی بھی خطرے کے لیے بنیاد کی شکل میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘‘
Published: undefined
جب وکرماسنگھے سے سری لنکا میں چین کی موجودگی، خصوصاً فوجی موجودگی کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے جواب دیا کہ ’’چین کے ساتھ ہمارا کوئی فوجی معاہدہ نہیں ہے، کوئی فوجی معاہدہ آگے بھی نہیں ہوگا، اور مجھے نہیں لگتا کہ چین اس طرح کے کسی معاہدہ میں شامل ہوگا۔‘‘
Published: undefined
سری لنکائی صدر نے کہا کہ چینی وہاں تقریباً 1500 سال سے ہیں اور اب تک وہاں کوئی فوجی اڈہ نہیں ہے۔ انھوں نے ہمبن ٹوٹا بندرگاہ کے بارے میں اعتراف کیا کہ اسے چین کے کاروباریوں کو دے دیا گیا ہے، لیکن اس کی سیکورٹی سری لنکا حکومت کے ہاتھوں میں ہے۔ انھوں نے یقین دلایا کہ ’’جنوبی بحریہ کمان کو ہمبن ٹوٹا میں منتقل کیا جائے گا۔‘‘ چین کے ذریعہ بندرگاہ کے فوجی استعمال کا یقینی طور پر کوئی ایشو نہیں ہے۔ یہی کمپنی کولمبو بندرگاہ، ساؤتھ پورٹ میں ایک ٹرمینل بھی چلاتی ہے۔ یہیں پر سبھی ممالک سے سبھی آبدوز آتے ہیں۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’کوئی بھی کولمبو میں ٹرمینل کے بارے میں شکایت نہیں کر رہا ہے، لیکن وہ صرف ہمبن ٹوٹا بندرگاہ کے بارے میں شکایت کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز