امریکی کانگریس نے گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری حکومت کی جزوی بندش کے خاتمے کے لیے گزشتہ روز ایک بِل کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس منصوبے کی منظوری دے چکے تھے۔ تاہم اس معاہدے میں یہ واضح نہیں کہ آیا ٹرمپ کی طرف سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے جس 5.7 بلین ڈالرز کے بجٹ کا مطالبہ کیا جا رہا تھا، اُس کا کیا بنا۔
Published: undefined
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ 25 جنوری کو یہ اعلان کیا کہ حکومت کی جزوی بندش کے خاتمے کے لیے کانگریس کے ساتھ جاری تنازعے کے حل میں پیشرفت ہوئی ہے۔ ان کے اس اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی امریکی سینیٹ نے ایک محدود مدتی فنڈنگ بِل کی منظوری دے دی جسے بعد ازاں ایوان نمائندگان یعنی ہاؤس آف ریپریزنٹیٹیوز نے بھی منظور کر لیا۔
Published: undefined
کانگریس میں ووٹنگ سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا، ’’ميں فخر سے اعلان کرتا ہوں کہ ہم نے شٹ ڈاؤن کے خاتمے اور وفاقی حکومت کو کھولنے کے لیے ایک معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے۔‘‘ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ معاہدہ تین ہفتے کی عبوری مدت کے لیے ہے، جو 15 فروری تک ہے۔
Published: undefined
ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی حکومت کے ان ملازمین کو تنخواہیں دی جائیں جو 35 دن تک جاری رہنے والی امریکی حکومت کی جزوی بندش کے دوران خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔ اس جزوی بندش کا آغاز 22 دسمبر کو ہوا تھا اور یہ امریکی تاریخ کا اب تک کا طویل ترین شٹ ڈاؤن تھا۔
Published: undefined
تاہم جمعہ 25 جنوری کو حکومت کی جزوی بندش کے خاتمے کے لیے جو معاہدہ طے پایا ہے اس میں 5.7 بلین ڈالر کی اُس فنڈنگ کا کوئی ذکر نہیں ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میکیسکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے طلب کر رہے تھے۔ کانگریس کی جانب سے اس فنڈنگ کی منظوری نہ دیئے جانے کا تنازعہ ہی حکومتی شٹ ڈاؤن کا باعث بنا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا تاہم کہنا تھا کہ پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹی کے ارکان پر مشتمل ایک کانفرنس کمیٹی سرحدی سیکورٹی کے معاملے پر کام کرے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز