امریکہ کی دواسازفرم فائزر نے دعویٰ کیا ہےکہ اس کی کووِڈ-19 کی گولی اومیکرون قسم کے خلاف مؤثرثابت نظرآتی ہے۔ کمپنی نے یہ بتایا ہے کہ اس نے 2,250 افراد پرگولی کو آزمایا ہے۔ اس مطالعہ کے مکمل نتائج نے وائرس کے خلاف گولی کے امیدافزا ابتدائی نتائج کی تصدیق کی ہے۔اگر اس دوا کوکووِڈ-19 کی ابتدائی علامات کے فوراً بعد لیا جائے تو زیادہ خطرے والے بالغوں کی اموات میں قریباً 89 فی صد کمی ہوسکتی ہے۔
Published: 15 Dec 2021, 10:14 AM IST
کمپنی نے اعلان کیا کہ لیبارٹری کی الگ جانچ سے پتاچلتا ہے کہ دواکروناوائرس کی اومیکرون قسم کے خلاف اپنی طاقت برقراررکھے ہوئے ہے۔بہت سے ماہرین نے بھی اسی امرکی پیشین گوئی کی تھی۔ فائزر نے اس اینٹی وائرل دوا کوانسانی ساختہ پروٹین کے ورژن کے خلاف آزمایا ہے۔اسی پروٹین کو اومیکرون وائرس خود کو دوبارہ پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
یہ نئی پیش رفت ایسےوقت میں سامنے آئی ہےجب کووِڈ-19 کے کیسوں، اموات اوراسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں میں دوبارہ اضافہ ہورہا ہے۔اس سے پہلے وائرس کی ڈیلٹا قسم ،سرد موسم اوربند عمارتوں میں اجتماعات کی وجہ سے کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس صورت حال میں صحت کے حکام نئی اومیکرون قسم کے اثرات سے نمٹنے کی تیاری کررہےہیں۔
Published: 15 Dec 2021, 10:14 AM IST
یہ توقع کی جارہی ہے کہ امریکہ کی خوراک اورادویہ انتظامیہ (ایف ڈی اے)جلد ہی فائزر کی گولی اور مرک کی ساختہ ایک مسابقتی گولی کے استعمال کی اجازت دینے سے متعلق کوئی فیصلہ کرے گی۔ ان دونوں دواساز اداروں کی جانب سے کئی ہفتے پہلے امریکی ریگولیٹرکوان دواؤں کی منظوری کے لیے درخواست پیش کی گئی تھی۔ اگران گولیوں کی منظوری دے دی جاتی ہے تو یہ کووِڈ-19 کا پہلاعلاج ہوگا جسے امریکی شہری دواخانہ سے خریدکرگھر لے جا سکتے ہیں۔
فائزرکی دواکے تجرباتی اعدادوشمارمیں ظاہر ہونے والے فوائد ریگولیٹرزکو یقین دلانے میں مدد دے سکتے ہیں جبکہ مرک نے حتمی جانچ میں اپنی دوا کے توقع سے کم فوائد کا انکشاف کیا تھا۔گذشتہ ماہ کے آخرمیں مرک نے کہا تھا کہ اس کی گولی نے زیادہ خطرے والے بالغوں کے اسپتال میں داخلے اوراموات میں 30 فی صد تک کمی کی ہے۔
Published: 15 Dec 2021, 10:14 AM IST
دونوں کمپنیوں نے ابتدائی طورپر ویکسین نہ لگوانے والے بالغوں پراپنی دواؤں کوآزمایا تھا۔ان میں بڑی عمر یا صحت کے مسائل جیسے دمہ یا موٹاپے سے دوچار افراد تھے اورانھیں کووِڈ-19 کے سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
فائزرکم خطرے والے بالغوں میں بھی اپنی گولی کی جانچ کررہی ہے۔عبوری نتائج میں فائزرکا کہنا ہے کہ اس کی دوا اپنے اہم مطالعاتی ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اور وہ یہ تھا کہ علاج کے دوران یا بعد میں چاردن تک دوا کووِڈ-19 سے مستقل ریلیف دے لیکن اس دوا نےاس گروپ میں اسپتالوں میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں قریباً 70 فی صد تک کمی کرکے دوسرا ہدف حاصل کیا ہے۔اس جانچ میں صحت مند مگرویکسین نہ لگوانے والے بالغ اور صحت کے ایک یا ایک سے زیادہ مسائل کا شکار ویکسین لگوانے والے بالغ افراد شامل تھے۔ یہ دواحاصل کرنے والے مریضوں میں سے ایک فی صد سے بھی کم کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جبکہ 2.4 فی صد مریضوں کو ڈمی گولی دی گئی تھی۔
Published: 15 Dec 2021, 10:14 AM IST
طبی ماہرین کے ایک آزاد بورڈ نے اعداد وشمار کا تجزیہ کیا ہے اوریہ سفارش کی ہے کہ فائزر امریکی ریگولیٹر سے منظوری سے پہلے مکمل نتائج کے حصول کے لیے مطالعہ جاری رکھے۔فائزر کے دونوں مطالعات میں کمپنی کی دوا لینے والے بالغوں میں مصنوعی گولی لینےوالوں کے مقابلے میں وائرس کی سطح میں 10 گنا کمی واقع ہوئی ہے۔
مرک اور فائزردونوں کی ساختہ گولیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اومیکرون کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی کیونکہ وہ کرونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کو نشانہ نہیں بناتی، جس میں نئے متغیرات کا زیادہ تر حصہ شامل ہے۔
دریں اثناء امریکی حکومت نے ایک کروڑ افراد کے علاج کے لیے فائزرکی دوا کافی مقدار میں خریدکرنے پر رضامندی ظاہرکی ہے اورتیس لاکھ افراد کے علاج کے لیے مرک کی دوا خریدنے پر اتفاق کیا ہے۔تاہم اس ضمن میں وہ ایف ڈی اے کی اجازت کی منتظر ہے۔
بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
Published: 15 Dec 2021, 10:14 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Dec 2021, 10:14 AM IST
تصویر: پریس ریلیز