ٹیلی گرام میسجنگ ایپ کے سی ای او پاویل ڈیورو فرانس میں گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ ٹی ایف ون نے اس سلسلے میں اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ٹیلی گرام میسجنگ ایپ کے ارب پتی بانی اور سی ای او پاویل ڈیورو کو ہفتہ کی شام پیرس کے باہر بورگیٹ ہوائی اڈے پر گرفتار کرلیا گیا۔ جانکاری کے مطابق ڈیورو اپنے نجی جیٹ سے سفر کرتے ہوئے ٓذر بائیجان سے فرانس پہنچے تھے ۔
Published: undefined
گرفتاری کے سلسلے میں ابھی ٹیلی گرام کی طرف سے کسی بھی طرح کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ پاویل ڈیورو کی گرفتاری کی وجہ ٹیلی گرام ایپ سے جڑا معاملہ بتایا جاتا ہے۔ دراصل ٹیلی گرام پر ماڈریٹر کی کمی کے سلسلے میں فرانس پولیس نے جانچ شروع کی ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ماڈریٹر کی کمی کی وجہ سے میسجنگ ایپ پر مجرمانہ سرگرمی کو بلا روک ٹوک جاری رکھنے کی اجازت ملی ہوئی ہے۔
Published: undefined
فوربس کے مطابق ان کے پاس کُل 15.5 بلین ڈالر کی ملکیت ہے۔ ویسے ڈیورو نے قبل میں کچھ حکومتوں کے ذریعہ ان پر دباؤ بنائے جانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ایپ، جس کے 900 ملین فعال استعمال کنندہ ہیں، کو 'غیر جانبدار پلیٹ فارم' بنا رہنا چاہیے۔ اس درمیان ڈیورو کی گرفتاری کے بعد کئی روسی بلاگرس نے اتوار کو دوپہر میں دنیا بھر میں فرانسیسی سفارت خانوں پر مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قابل ذکر رہے کہ روس کے ذریعہ 2022 میں یوکرین پر حملہ شروع کرنے کے بعد ٹیلی گرام ایپ جنگ کی پالیسی کے بارے میں دونوں فریقوں سے اَن فلٹرڈ اور کبھی کبھی گرافک اور گمراہ کن مواد کا اہم ذرائع بن گیا ہے۔ یہ ایپ یوکرین کے صدر وولوڈیمر زلینسکی اور ان کے افسران کے لیے ٹرانسمیشن کا پسندیدہ وسیلہ بن گیا ہے۔ کریملن اور روسی حکومت بھی اپنی خبروں کو جاری کرنے کے لیے اس ایپ کا استعمال کرتی ہے۔
Published: undefined
ٹیلی گرام کی بات کی جائے تو اسے فیس بُک، یوٹیوب، وہاٹس ایپ، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور وی چیٹ کے بعد اہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے طور پر شناخت ملی ہوئی ہے۔ اس کا ہدف اگلے سال ایک بلین سبسکرائبرس تک پہنچنا ہے۔ دبئی میں واقع ٹیلی گرام کا قیام روسی نژاد پاویل ڈیورو نے کیا تھا۔ حالانکہ وہ 2014 سے روس کو چھوڑ چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined