لندن: وزیر اعظم برطانیہ بورس جانسن جت خلاف ان ہی کی سیاسی جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ کے ’ہاؤس آف کامنز‘ میں کی گئی ووٹنگ کے دوران 58.8 فیصد ارکان نے جانسن کے حق میں ووٹ دیا۔
Published: undefined
بارس جانسن کو 211 میں سے 148 ووٹ حاصل ہوئے۔ خیال رہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے 180 ووٹ درکار تھے۔ تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد مخالفین اب ایک سال تک بورس جانسن کے خلاف دوبارہ تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کر سکیں گے۔
تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے کابینہ کی ٹیم میں شامل کئی وزرا نے یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔ بورس جانسن کے علاوہ کابینہ کے ارکان سمیت اراکین پارلیمنٹ تحریک کو ناکام بنانے کے لئے دن بھر سرگرم رہے۔
Published: undefined
جانسن کے ناقدین اسے پارٹی لیڈر کے طور پر ان کے طویل مدتی مستقبل کے نقصان دہ نتیجے کے طور پر دیکھتے ہیں، جبکہ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی پارٹی کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔ جانسن نے ووٹنگ کے بعد رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاست اور ملک کے لیے بہت اچھا نتیجہ ہے۔
Published: undefined
جانسن نے کہا کہ "صرف اس معنی میں کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک ٹھوس نتیجہ ہے، ایک فیصلہ کن نتیجہ ہے، اور اس کا مطلب ہے کہ ایک حکومت کے طور پر ہم آگے بڑھ سکتے ہیں اور ان چیزوں پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں جو میں کرنا چاہتا ہوں۔" ایسا لگتا ہے کہ لوگوں کے لیے واقعی اہمیت ہے۔ مثال کے طور پر 2019 میں مجھے اپنے پارلیمانی ساتھیوں سے بہت بڑا مینڈیٹ ملا۔
Published: undefined
تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے اپنے پہلے بیان میں کہا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ نے متاثر کن اور حتمی فیصلہ دے دیا، آج کا نتیجہ سیاست اور ملک کے لیے اچھا ہے، اب حکومت چاہتی ہے کہ سب مل کر آگے بڑھیں۔
بورس جانسن کا کہنا ہے کہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد فوری الیکشن میں دلچسپی نہیں، اپنے ایجنڈے کو جاری رکھیں گے، اعتماد کے حوالے سے ساتھیوں نے 2019 سے بھی بڑا مینڈیٹ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کو مضبوط کرنے اور ملک بھر میں یکساں مواقع فراہم کرنے کا موقع ملا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز