ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی فوجی ٹیم نے سیاحوں میں مقبول وہائٹ جزیرے پر حال ہی میں ہوئے آتش فشاں کے دھماکے میں مارے گئے مزید 6 لوگوں کی لاشیں برآمد کی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، اس قدرتی حادثہ میں مارے گئے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 22 ہو گئی ہے۔
فوجی ٹیم نے حیرت انگیز جرات کا مظاہر کرتے ہوئے تلاش جاری رکھی اور لاپتہ آٹھ افراد میں سے چھ کی لاشیں برآمد کی ہیں۔
Published: undefined
آسٹریلیا کے وزیر خارجہ مورس پيانے نے کہا کہ برآمد شدہ سبھی چھ لاشیں ان کے ملک کے سیاحوں کی ہو سکتی ہیں کیونکہ آسٹریلیائی سیاح پیر کو حادثے کے وقت جزیرے پرگھومنے گئے تھے۔ نیوزی لینڈ کے پولیس کمشنر مائی بش نے کہاکہ ’’قدرتی آفت کے دوران جزائر سے لاپتہ آخری شخص کے بارے میں کچھ بھی پتہ لگنے تک ہماری تلاش مہم جاری رہے گی۔
Published: undefined
نیوزی لینڈ کے پولیس ڈپٹی کمشنر جان ٹمس نے کہا کہ لاشوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بری فوج کےایچ ایم این زید ایس ویلنگٹن جہاز پر لایا گیا ہے اور آکلینڈ بھیجے جانے سے پہلے انہیں سطح زمین پر لایا جائے گا۔ دوسرے پولیس ڈپٹی کمشنر مائیک کلیمنٹ نے بتایا کہ نیوزی لینڈ ڈیفنس فورس نے خود کی حفاظت کے آلات سے لیس ہوکر جمعہ کی صبح تلاشی مہم شروع کی۔ سائنس داں انہیں لمحہ لمحہ کی صورتحال سے واقف کرا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مشن شروع کرنے سے پہلے ڈرون کی مدد سے چھ لاشیں دیکھی گئی تھیں۔
Published: undefined
اس کے پہلے نیوزی لینڈ کی پولیس فورس نے دوبارہ آتش فشاں دھماکے کا خدشہ کی وجہ سے تلاشی مہم چلانے سے انکار کر دیا تھا لیکن اہل خانہ کا دباؤ بڑھنے کے بعد انہوں نے جان خطرے میں ڈال کر آج مزید چھ لاشیں برآمد کیں۔ اہل خانہ اپنے پیاروں کے آخری دیدار کے لئے لاش لائے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
Published: undefined
اس کے پہلے آتش فشاں دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 16 تک پہنچ گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے۔ زخمی 20 افراد میں سے بیشتر کی حالت نازک ہے۔ اسپتال میں دم توڑنے والے آسٹریلیا کے دو سگے بھائی تھے۔ ایک کی عمر 13 اور دوسرے کی عمر 16 برس تھی۔ پولیس نے بدھ کو ہلاک 14 لوگوں میں سے نو کے نام اور قومیت کے بارے میں اطلاع دی تھی۔
پولیس نے بدھ کو ایک بیان جاری کر کے کہا تھا کہ سات مختلف اسپتالوں میں داخل کئے گئے 55 افراد میں سے 25 کی حالت انتہائی نازک ہے۔ پولیس نے بتایا کہ لاپتہ افراد کے بچنے کی امید کم ہے۔ لاپتہ لوگوں میں آسٹریلیا، امریکہ، برطانیہ، چین اور ملائیشیا کے سیاح شامل ہیں۔ ان کے ساتھ نیوزی لینڈ کا گائیڈ بھی تھا۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جےسنڈا آرڈرن نے اس واقعہ پر ملک کی طرف سے غم کا اظہار کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت کے سلسلے میں مکمل رپورٹ فی الحال جاری نہیں کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز