دنیا کے سب سے امیر صنعت کار ایلن مسک ان دنوں کافی سرخیوں میں ہیں۔ وہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ٹیم کا خاص حصہ بھی بن چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے ہندوستان کے انتخابی نظام پر تبصرہ کیا ہے۔ مسک نے امریکہ کے انتخاب کا موازنہ ہندوستان کے لوک سبھا انتخاب سے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان نے ایک دن میں 640 ملین (یعنی 64 کروڑ) ووٹوں کی گنتی کر لی ہے لیکن امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ابھی بھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
سوسشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر اپنے ایک پوسٹ میں ایلن مسک نے لکھا "ہندوستان نے ایک دن میں 640 ملین ووٹوں کی گنتی کر لی ہے جبکہ کیلیفورنیا ابھی بھی ووٹوں کی گنتی کر ہی رہا ہے۔"
Published: undefined
واضح ہو کہ امریکہ میں 5 اور 6 نومبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس کے بعد سے وہاں اب تک ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ کیلیفورنیا بھی ان میں سے ہی ایک ریاست ہے جہاں ووٹوں کی گنتی ابھی بھی پوری نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ امریکہ کی دوسری ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی پوری ہو چکی ہے اور اس انتخاب میں ڈونالڈ ٹرمپ کو فاتح بھی اعلان کیا جا چکا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ جنوری میں امریکہ کے صدر عہدے کا حلف لینے والے ہیں۔
Published: undefined
مسک کے اس پوسٹ پر ایک یوزر نے لکھا کہ ہندوستان نے تو 640 ملین ووٹ ایک ہی دن میں گن لیے لیکن کیلیفورنیا میں 15 ملین یعنی ڈیڑھ کروڑ ووٹ ابھی بھی گنے جا رہے ہیں اور ووٹنگ ختم ہوئے 18 دن گزر چکے ہیں۔ یوزر کے اس پوسٹ پر ایلن مسک نے ری پلائی بھی کیا اور لکھا 'یہ بے حد افسوسناک ہے'۔
غور کرنے کی بات یہ ہے کہ امریکہ اور ہندوستان کے انتخاب میں ایک بنیادی فرق ہے۔ جہاں ایک طرف امریکہ میں ابھی بھی بیلٹ پیپر کے ذریعہ ووٹنگ ہوتی ہے وہیں دوسری طرف ہندوستان میں کئی برسوں سے ووٹنگ کے لیے ای وی ایم کا استعمال ہوتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کو ہندوستان کی دو ریاستوں مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے انتخابی نتائج کا اعلان ہوا۔ یہاں ایک ہی دن میں ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined