شمالی کوریا کے کچرا ڈھونے والے 600 سے زیادہ غبارے مسلسل پانچ دنوں سے جی پی ایس سگنل جام ہونے کے درمیان جنوبی کوریا میں گرے ہیں۔ سیول کی فوج نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ یونہاپ نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی کوریا کا صدارتی دفتر جوابی قدم اٹھانے پر غور کررہا ہے۔ جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف (جے سی ایس) نے کہا کہ اس نے 600 سے زیادہ غباروں کا پتہ لگایا ہے جو دونوں کوریا کو الگ کرنے والی فوجی حد بندی لائن کے پار تیرتے ہوئے ہفتے کی رات 8 بجے سے اتوار کی صبح 10 بجے کے درمیان ملک کے مختلف حصوں میں گرے تھے۔
Published: undefined
جے سی ایس کے مطابق غباروں میں پچھلے غباروں کی طرح سگریٹ کے ٹکڑے، کاغذ اور پلاسٹک کے تھیلے جیسے کوڑے کے مختلف ٹکڑے تھے۔ جنوبی کوریا کے کارکنوں کی طرف سے بھیجے گئے پیونگ یانگ مخالف کتابچے کے خلاف ’جیسے کو تیسا کارروائی‘ کی وارننگ دینے کے بعد شمالی کوریا نے اس سے قبل منگل اور بدھ کو کچرا اور فضلے سے بھرے تقریباً 260 غبارے جنوب میں بھیجے تھے۔ جے سی ایس نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اشیاء کو ہاتھ نہ لگائیں اور قریبی فوجی یا پولیس حکام کو مطلع کریں۔ یونہاپ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس میں غباروں سے ممکنہ خطرے سے بھی خبردار کیا گیاہے۔
Published: undefined
سیول شہر کی حکومت نے اتوار کو کہا کہ وہ اس طرح کے واقعات کا جواب دینے کے لیے 24 گھنٹے ایک ایمرجنسی سینٹر چلائے گی۔ شمالی کوریا کا غبارہ لانچ کئی حالیہ اشتعال انگیز اقدامات کے بعد ہوا ہے، جس میں پیر کو ایک جاسوسی سیٹلائٹ لانچ کرنے کی ناکام کوشش بھی شامل ہے۔ یونہاپ کی رپورٹ کے مطابق، جنوبی کوریا کا صدارتی دفتر شمالی کے غبارے کی اشتعال انگیزی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے اتوار کو قومی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد کرنے کے لئے تیار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined