یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کو 20 سے زائد دن گزر چکے ہیں۔ ادھر روسی صدر ولادی میر پوتن کے حوالے سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی یوکرین کے بحران کے درمیان پوتن نے اپنے ذاتی عملے کے تقریباً ایک ہزار ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ پوتن نے ان کی جگہ نئے لوگوں کو بھرتی کیا ہے۔
Published: undefined
روسی میڈیا کے مطابق شبہ ہے کہ پوتن نے انہیں کھانے میں زہر ملا کر ہلاک کرنے کے خدشہ میں ہٹایا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پوتن نے قتل کے خوف سے اپنے ذاتی عملے میں اتنی بڑی تبدیلی کی ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں خفیہ ایجنسیوں نے پوتن کے قتل کے بارے میں اطلاعات بھی دی ہیں۔ اس سے نمٹنے کے لیے چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ اس مہینے میں ایک امریکی قانون ساز نے پوتن کے قتل کی بات کی تھی۔ ایم پی گراہم کے اس بیان پر روس اور ان کی پارٹی کی طرف سے ان سخت الفاظ میں مزمت کی گئی تھی ۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ روس میں قتل کا سب سے عام طریقہ کھانے میں زہر ملانا ہے۔ اگرچہ پوتن اس بارے میں کافی احتیاط برتتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ جب بھی پوتن کو کھانا دیا جاتا ہے تو پہلے اس کی چ جانچ کی جاتی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر پوتن نے جن لوگوں کو ہٹایا ہے ان میں سیکیورٹی گارڈز، باورچی اور پرسنل سیکریٹریز شامل ہیں۔ قبل ازیں ایک بیان میں ٹی وی پر بات کرتے ہوئے پوتن نے کہا تھا کہ یوکرین کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد روس میں ان کے خلاف مہم شروع ہو سکتی ہے اور کچھ باغی ان کے قتل کی سازش بھی کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
دریں اثنا، ہفتے کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی صدر شی جن پنگ سے ویڈیو کال پر بات کی۔ اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کو خبردار کرتے ہوئےکہا کہ اگر چین روس کو امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کرتا ہےتو بیجنگ کو اس کے نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں ۔
Published: undefined
وہائٹ ہاؤس کے حکام کے مطابق بائیڈن اورشی جن پنگ کے درمیان 110 منٹ طویل ویڈیو کال یوکرین پر روسی حملے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی تھی۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بات چیت میں بنیادی طور پر یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن اور امریکہ چین تعلقات کے علاوہ بین الاقوامی نظام پر اس کے اثرات پر توجہ مرکوز کی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز