سری لنکا اب تک کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ اس سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی پر ملک گیر مظاہروں کے درمیان صدر گوٹابایا راج پکشے نے کل قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ وہ جلد نئی حکومت اور وزیراعظم کا اعلان کریں گے۔اب خبریں ہیں کہ یو این پی رہنما رانیل وکرما سنگھے آج شام 6.30 بجے سری لنکا کے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھا سکتے ہیں ۔ ان کی پارٹی نے اس کی تصدیق کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سری لنکا کی عدالت نے سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے اور ساتھیوں پر ملک چھوڑنے پر پابندی لگا دی ہے۔
Published: undefined
سری لنکا میں مہندا راج پکشے کے حامیوں کے حکومت مخالف مظاہرین پر حملے کے بعد ملک میں تشدد پھوٹ پڑا۔ مہندا راج پکشے کے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد بھی عوام کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ ٹیمپل ٹری میں گھس کر اسے آگ لگا دی۔ اس کے بعد سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے اور ان کے اہل خانہ کو خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ترنکومالی میں نیول بیس لایا گیا۔ تب سے انہوں نے وہاں پناہ لی ہے۔
Published: undefined
اپوزیشن جماعتیں بھی ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ سری لنکن پیپلز پارٹی (ای ایل پی پی) کے رہنما مہندا 2005 سے 2015 تک ملک کے صدر رہے، اس دوران انہوں نے لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم (ایل ٹی ٹی ای) کے خلاف فوجی مہم چلائی۔
Published: undefined
اس سے قبل مہندا راج پکشے کے ہندوستان فرار ہونے کی افواہ بھی سامنے آئی تھی۔ تاہم، سری لنکا میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے منگل کو مستقل سوشل میڈیا پر آنے والی رپورٹوں کو "جعلی اور بالکل غلط" قرار دیا ہے۔ ہائی کمیشن نے بھارتی فوج کے جوانوں کو کولمبو بھیجنے کی خبروں کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ہندوستان کے ہائی کمیشن نے ایک بیان میں کہا، "ہائی کمیشن نے سوشل میڈیا اور میڈیا کے کچھ حصوں میں پھیلائی جانے والی حالیہ افواہوں کا نوٹس لیا ہے کہ کچھ سیاسی افراد اور ان کے اہل خانہ ہندوستان فرار ہو گئے ہیں۔"
Published: undefined
دوسری جانب سری لنکا میں وکلاء کے ایک گروپ نے مہندا راج پکشے اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس ہیڈ کوارٹر میں شکایت درج کرائی۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ مہندا راج پکشے اور ان کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر پیر کو لوگوں کو حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف حملوں کے لیے اکسایا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined