لندن: برطانیہ نے اسرائیل-حماس میں جاری شدید جنگ کے درمیان ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے اسرائیل کے ساتھ ہو رہے اسلحوں کے کچھ برآمدگی لائسنس پر روک لگا دی ہے۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق خارجہ سکریٹری ڈیوڈ لیمی نے پیر کو ملک کی پارلیمنٹ کو اس سلسلے میں جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ قریب 350 میں سے 30 اسلحوں کی برآمدگی لائسنس پر روک لگائی گئی ہے۔ حالانکہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ پابندی پوری طرح سے نہیں لگائی گئی ہے بلکہ یہ جزوی ہے۔
Published: undefined
لیمی نے کہا کہ ہمارے اندازہ سے واضح ہے کہ برطانیہ کے اسلحوں کا استعمال عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دو مہینے کے اندازہ سے غزہ میں چل رہی لڑائی میں اسرائیل کے رویہ سے فکرمندی پیدا ہوئی ہے۔
Published: undefined
برطانوی حکومت کے ذریعہ اسلحوں کی سپلائی پر پابندی سے اسرائیل شدید ناراض ہو گیا ہے اور اس نے اسے حماس اور ایران کے حق میں کیا گیا فیصلہ قرار دے دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں برطانوی حکومت کے اس اقدام کو بہت ہی افسوسناک بتایا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیل حماس جنگ پر برطانیہ کی حکومت کے گزشتہ فیصلے پر بھی اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
کاٹج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل قانون پر عمل کرنے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ جیسے دوست ملک سے ہمیں حمایت درکار تھی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ حالانکہ انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ اسرائیل اور برطانیہ کے درمیان گہری دوستی جو اسرائیل کے قیام کے وقت سے چلی آ رہی ہے وہ قائم رہے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined