بوسنیا میں مسلمانوں کے قتل عام کے دوران خدیجہ محمودووچ کے خاوند اور دونوں بیٹوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ خدیجہ اس وقت اپنا علاقہ چھوڑ کر فرار ہو گئی تھیں اور اس طرح اپنی زندگی بچانے میں کامیاب رہیں۔ بعدازاں وہ اپنے علاقے میں واپس آنے والی پہلی خواتین میں سے ایک تھیں۔ اس کے بعد انہوں نے متاثرین کی ماؤں کی ایک تنظیم بنائی اور اقوام متحدہ کے ڈچ امن فوجیوں کے خلاف مقدمے کا آغاز کر دیا کہ وہ انہیں محفوظ رکھنے میں ناکام کیوں ہوئے؟ بوسنیا کی جنگ سن انیس سو بانوے سے انیس سو پچانوے تک جاری رہی تھی اور جولائی انیس سو پچانوے کے چند روز میں ہی سربوں نے تقریبا آٹھ ہزار بوسنیائی مسلمانوں کا قتل عام کر دیا تھا۔
اب خدیجہ محمودووچ کی وفات پر مشہور اداکارہ انجلینا جولی نے انہیں خصوصی طور پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انجلینا جولی لکھتی ہیں کہ انہوں نے سربرینتسا میموریل کا چار برس پہلے دورہ کیا تھا، جہاں اس قتل عام کے متاثرین کی باقیات کو دفن کیا گیا ہے، ’’ہولوکاسٹ کے بعد یہ یورپی سرزمین پر ہونے والا بدترین قتل عام تھا۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ وہاں چند مائیں اور بیوائیں خاموش لیکن پروقار انداز میں ایک دائرے میں بیٹھی ہوئی تھیں۔‘‘ انجلینا جولی کے مطابق وہیں پر ان کی ملاقات خدیجہ جیسی بہادر خاتون سے ہوئی تھی، جس کے خاوند سمیت اکیس اور اٹھارہ سالہ لڑکوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔
انجلینا جولی کا کہنا ہے کہ صرف یہی نہیں خدیجہ کے والد، دو بھائیوں اور درجنوں رشتہ داروں کو بھی ان سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جدا کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد پندرہ برس تک خدیجہ اپنے بیٹوں کی باقیات تلاش کرتی رہیں۔ انجلینا جولی اس حوالے سے لکھتی ہیں، ’’ آخر کار خدیجہ کو اس کے خاوند اور دونوں بیٹوں کی باقیات مل ہی گئیں۔ اس کے چھوٹے بیٹے کی تو صرف ٹانگوں کی دو ہڈیاں ہی مل پائی تھیں۔ اس وقت شدید دکھ کا اظہار کرنے کی بجائے خدیجہ کا مجھ سے کہنا تھا کہ وہ خوش قسمت ہے کیوں کہ بہت سی ماؤں کو تو کوئی ایک چھوٹا سا ٹکڑا بھی نہیں ملا۔‘‘
Published: undefined
بوسنی جنگ میں مسلمانوں کا قتل عام، سرب جنرل ملاڈچ کو عمر قید
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے خصوصی مضمون میں انجلینا جولی مزید لکھتی ہیں کہ وہ خدیجہ کو کئی حوالوں سے یاد رکھیں گی، ’’خدیجہ نے طاقت اور عاجزی کو ایک ساتھ ملا کر رواداری اور انسانیت کا سبق دیتے ہوئے نفرت سے انکار کیا ہے۔‘‘ انجلینا جولی کہتی ہیں کہ خدیجہ بے مثال تھیں کیوں کہ وہ تئیس سال سچ اور انصاف کے لیے انتھک جدوجہد کرتی رہیں۔ انجلینا لکھتی ہیں کہ خدیجہ کی وفات نے ان کے جسم کو اداسی سے بھر دیا ہے، ’’مجھے یقین ہے کہ ممنونیت اور احترام کے ساتھ انہیں یاد کرنے والی میں تنہا نہیں ہوں۔‘‘ انجلینا کہتی ہیں کہ خدیجہ نے ایک ایماندار زندگی گزاری ہے اور وہ سب کے لیے مشعل راہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز