یہ رپورٹ امریکا کے مشہور اخبار نیویارک ٹائمز عدالتی شواہد کے حوالے سے شائع کی ہے۔ ایک عدالتی کارروائی کے دوران بکِنی ماڈل کینڈیس فان دیئر میروے سے یہ پوچھا گیا کہ ان کے اکاؤنٹ میں اچانک اتنے زیادہ پیسے کہاں سے آئے ہیں؟ عدالت میں پیش کیے گئے شواہد کے مطابق اس ماڈل نے مختلف انرجی ڈرنکس اور کیلینڈر فوٹوز تیار کرنے والی کمپنیوں کے لیے بھی کام کیا لیکن ان ذرائع سے اس ماڈل کی سالانہ کمائی صرف پانچ ہزار سو ڈالر کے برابر تھی۔
Published: undefined
سعد الحریری کی طرف سے رقوم کی یہ منتقلی نہ تو لبنان اور نہ ہی جنوبی افریقہ میں غیرقانونی ہے لیکن یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب لبنان کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔ گزشتہ ماہ ہی سعد الحریری نے ملک میں معاشی ایمرجنسی کا ذکر کرتے ہوئے کفایت شعاری سے متعلق اقدامات کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
کینڈیس فان دیئر میروے کا عدالت میں کہنا تھا کہ ان کی سعد الحریری سے ملاقات درجنوں جزائر پر مشتمل چھوٹے سے ملک سیچیلیس میں ہوئی تھی۔ سن دو ہزار بارہ میں میروے کی عمر انیس برس تھی اور انہوں نے وہاں ایک لگثری قیام گاہ میں ملازمت اختیار کی تھی۔ جرمن جریدے 'ڈئیر اشپیگل‘ کے مطابق یہ محل نما قیام گاہ دنیا کے امیر ترین افراد کے استعمال میں رہتی ہے، ''وہاں دنیا کے امیر ترین افراد کے لیے کھیل کے میدان بھی ہیں اور پرائیویسی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ اس قیام گاہ کو لگثری اور گلیمرس بنانے کے لیے دنیا بھر سے ماڈلز وہاں پہنچتی ہیں۔‘‘
Published: undefined
کینڈیس فان دیئر میروے کا مزید کہنا تھا، ''میں پلانٹیشن کلب میں تھی، جب مجھے سعد الحریری سے محبت ہوئی۔‘‘ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سن دو ہزار تیرہ میں اس ماڈل نے سعد الحریری کو ایک ای میل کیا، جس میں لکھا گیا تھا، ''میرے سعد! میں تم سے محبت کرتی ہوں۔‘‘ اس ای میل کے کچھ ہی دیر بعد ایک لبنانی بینک سے اس ماڈل کے اکاؤنٹ میں تقریباً سولہ ملین ڈالر منتقل ہوئے۔ اس ماڈل نے دس ملین کی لاگت سے کئی گھر خریدے اور دو اعشاریہ سات ملین ڈالر اپنے والد کی رئیل اسٹیٹ کمپنی کو قرض دیئے۔ اس کے بعد جنوبی افریقہ کے ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
Published: undefined
جنوبی افریقہ میں تحفے کے طور پر دی گئی رقوم پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جاتا اور ماڈل کا یہی موقف ہے کہ اسے بطور تحفہ یہ پیسے ملے ہیں۔ اس دوران جنوبی افریقہ کے ٹیکس حکام نے تمام تر رقوم منجمد کر رکھی تھیں۔ اطلاعات کے مطابق ماڈل کا خرچ اور عدالتی کارروائی کے لیے سعد الحریری نے اسے مزید ایک ملین ڈالر ٹرانسفر کیے تھے۔
Published: undefined
سعد الحریری اُن دنوں لبنان کے وزیراعظم بھی نہیں تھے۔ لبنان میں سعد الحریری سے متعلق اس رپورٹ پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ یہ رقوم ان دنوں منتقل کی گئی تھیں، جن دنوں سعد الحریری کی سعودی أوجيه نامی کمپنی مالی بحران سے گزر رہی تھی اور ہزاروں ملازمین کو تنخواہیں دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ سعد الحریری کا شمار لبنان کی امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے اور ان کی دولت کا تخمینہ 1.5 ارب ڈالر لگایا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined