کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع صدارتی محل اس وقت راکیٹ کی آواز سے دہل گیا جس وقت صدر اشرف غنی چند اعلیٰ حکام کے ہمراہ عید الاضحیٰ کی نماز ادا کر رہے تھے۔ واقعہ کی ایک ویڈیو ٹوئٹر پر گردش کر رہی ہے جس میں صدر اشرف غنی کچھ افراد کے ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
Published: 20 Jul 2021, 11:41 AM IST
راکٹ کی آواز آنے پر کئی نمازی خوف میں مبتلا نظر آ رہے ہیں، جبکہ وہاں موجود سیکورٹی اہلکار ممکنہ خطرے کے پیش نظر فوری طور پر پوزیشن سنبھالتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ راکٹ شہر کے شمالی حصے سے داغے گئے۔ تاحال ان سے ہونے والے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
Published: 20 Jul 2021, 11:41 AM IST
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حملے میں تین راکٹ داغے گئے، راکٹ حملوں کی آواز سے کئی نمازی ڈر گئے، علاقے کو سیکورٹی اہلکاروں نے اپنے گھیرے میں لے لیا۔ نماز عید کے بعد صدر اشرف غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان عوام کا اتحاد ہی ان کی طاقت ہے۔
Published: 20 Jul 2021, 11:41 AM IST
جنگ زدہ افغانستان سے امریکہ سمیت دوسرے ممالک کی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے ملک کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم، تازہ جنگ کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد کابل میں راکٹ حملوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ جس علاقہ میں یہ راکٹ داغے گئے وہ سیکورٹی کے لحاظ سے حساس علاقہ ہے اور یہاں صدارتی محل کے علاوہ امریکہ سمیت دیگر کئی ممالک کے سفارت خانے موجود ہیں۔
Published: 20 Jul 2021, 11:41 AM IST
افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان میر واعظ ستانک زئی کے مطابق یہ راکٹ شہر کے مختلف علاقوں میں جا کر گرے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ تینوں راکٹ ایک پک اپ ٹرک سے داغے گئے ہیں اور ان سے کسی طرح کا نقصان نہیں ہوا۔
Published: 20 Jul 2021, 11:41 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Jul 2021, 11:41 AM IST